کورونا وائرس: تلنگانہ نے 29 مئی تک لاک ڈاؤن میں توسیع کی، ریڈ زونز میں صرف ضروری سامان کی دکانیں ہی کھل سکیں گی

تلنگانہ، مئی 6: پی ٹی آئی کی خبر کے مطابق تلنگانہ حکومت نے منگل کے روز ریاست میں لاک ڈاؤن میں 29 مئی تک توسیع کردی۔ چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ نے کہا کہ انفیکشن سے نمٹنے کے لیے پابندیوں پر مزید مؤثر عمل درآمد کے لیے لاک ڈاون میں توسیع کا فیصلہ لیا گیا ہے۔

وزیر اعلی نے کہا ’’لوگ لاک ڈاؤن کو بڑھانا چاہتے ہیں۔ ہم یقینی طور پر اس پر سنجیدگی سے عمل کریں گے۔ پوری ریاست میں نائٹ کرفیو ہوگا۔ کسی بھی قیمت پر شام سات بجے کے بعد سنگین کرفیو ہوگا۔ تلنگانہ وکر کو چپٹا کررہی ہے اور اسے صفر پر لایا جانا چاہیے۔‘‘

راؤ نے کہا ریاست کے 33 اضلاع میں سے حیدرآباد، میدچل-ملکاجگیری، رنگا ریڈی میں کیسوں کی ایک بڑی تعداد ہے۔ انھوں نے مزید کہا کہ ہم یہاں سمجھوتہ نہیں کر سکتے اور کوئی خطرہ مول نہیں لے سکتے۔ ریاست میں کل کیسوں میں سے 66 فیصد معاملات تین اضلاع سے سامنے آئے ہیں۔

وزیر اعلی نے یقین دلایا کہ ریاستی حکومت مرکز کی ہدایات پر عمل درآمد کرے گی، لیکن اس تجویز کو قبول کرنے سے انکار کردیا کہ ریڈ زون میں دکانیں کھولی جائیں۔ تلنگانہ میں ریڈ زون میں چھ، اورینج میں 18 اور گرین زون میں نو اضلاع ہیں۔ راؤ نے کہا کہ صرف ضروری دوکانیں ہی، جو ضروری خدمات فراہم کرتی ہیں اور جو تعمیراتی اور زرعی سرگرمیوں سے متعلق ہیں، وہ ریڈ زون میں کھلی رہیں گی۔

ریاستی حکومت 15 مئی کو صورت حال کا جائزہ لے گی اور وزیر اعلی نے دیہی اور میونسپل علاقوں میں نرمی کی اجازت دی۔ دیہی علاقوں میں دکانوں کو 100 فیصد کھولنے کی اجازت ہوگی لیکن میونسپل علاقوں میں صرف 50 فیصد دکانیں باری باری کھل سکتی ہیں۔ دکانوں کا انتخاب لاٹری کے ذریعہ کیا جائے گا۔ دکانیں صبح 10 بجے سے شام 6 بجے تک کھلی رہیں گی۔

انھوں نے مزید کہا کہ کنٹینمنٹ زون میں 15 دکانوں کے علاوہ بدھ سے شراب کی دکانیں کھولنے کی اجازت ہوگی۔

تلنگانہ، جہاں 1،096 کورونا وائرس کیس ہیں، نے مرکز کے ذریعے توسیع سے پہلے ہی 7 مئی تک اپنے لاک ڈاؤن میں توسیع کردی تھی۔ ریاست میں علاج کے بعد 620 سے زیادہ افراد کو فارغ کردیا گیا ہے۔