کرو مہربانی

محمد عزیز صائب المظاہری

’’حضرت عبداللہ بن عمرؓ سے روایت ہے کہ اللہ کے رسول ﷺ نے فرمایا: رحم کرنے والوں پر رحمان رحم فرماتا ہے۔ زمین والوں پر حرم کرو آسمان والا تم پر رحم فرمائے گا‘‘۔
رحمۃ للعالمین ؐ اور تمام انبیا کا مشن ہی یہ تھا کہ اللہ کے بندوں کو اللہ کے رنگ میں رنگ دیں۔ صبغۃ اللہ و من احسن من اللہ صبغہ اللہ کے رنگ میں رنگ جاو۔ اور اللہ کے رنگ سے حسین رنگ اور کس کا ہوسکتا ہے۔
صفات الہی میں سب سے بڑی اور نمایاں صفت رحمان اور رحیم ہے۔ اسی لیے ننانوے اسمائے حسنیٰ میں سے ۹۷ صفات کو نظر انداز کرکے قرآن عزیز میں ہر سورہ کے آغاز ہی میں بسم اللہ کو طغرا بنایا گا ہے جس میں اللہ کا تعارف رحمن اور رحیم سے کرایا گا ہے جس کی حکمتوں میں سے نمایاں حکمت بندہ اور اللہ کے باہم تعلق کو رحمت کی بنیاد پر استوار کرنا ہے چنانچہ حدیث قدسی ہے کہ سبقت رحمتی غضبی (میرے غضب پر میری رحمت بازی لے گئی ہے)
انسانی وجود اور اس کی تمام تر شرافت و کرامت کا مدار، اس کی قوت ادراک، اس کے عقل و شعور اور اس کے تعلق و بیان پر ہے۔ چنانچہ ارشاد ہے الرحمن، علم القرآن خلق الانسان علمہ البیان (وہ رحمان ہی ہے جس نے قرآن سکھایا، انسان کو پیدا کیا اور اس کو نطق و بیان کی نعمتوں سے نوازا۔
آدمی میں قوت بیان و گویائی خدائے رحمان ہی رحمت کا ظہور ہے اور اس کی رحمت رحمۃ للعالمینؒ کی شکل میں نمودار ہوکر ہم کو رحم و مرحمت کا سبق دے رہی ہے اور اس جسد خاکی میں یقین و ایمان کی روح پھونک کر تخلقو باخلاق اللہ کے بال و پر عطا کرکے روح الامین کا ہم دوش بنارہی ہے۔
اس ارشاد گرامی کا مقصد یہ ہے کہ آدمی کا اپنے جیسے آدمی سے رحمت و مرحمت کا تعلق پیدا ہو اور ایک دوسرے پر اسی طرح مہربانی اور رحیم ہوں جیسے کہ ان کا خالق ان سے رحمت کا تعلق رکھتا ہے۔ چنانچہ مومن کی صفت ہی یہ بتلائی گئی ہے کہ مومن کفار پر بھاری اور باہم رحیم ہوتے ہیں۔
نبوت ایسے ہی باہم رحیم و کریم افراد سے ایک ایسا معاشرہ اور سماج وجود میں لانا چاہتی ہے تاکہ وہ ظلم و فساد اور نفرت و عداوت کے سیلاب کا رخ پلٹ سکے اور جو باہم محبت و ایثار اور سراپا وفا اور حیا کا ایسا مضبوط بند ثابت ہوسکے کہ زمین امن وامان ، عدل و قسط، غم گساری اور ہمدردی کا ایک حسین گلکدہ بن جائے۔

 

***

 آدمی میں قوت بیان و گویائی خدائے رحمان ہی رحمت کا ظہور ہے اور اس کی رحمت رحمۃ للعالمینؒ کی شکل میں نمودار ہوکر ہم کو رحم و مرحمت کا سبق دے رہی ہے اور اس جسد خاکی میں یقین و ایمان کی روح پھونک کر تخلقو باخلاق اللہ کے بال و پر عطا کرکے روح الامین کا ہم دوش بنارہی ہے۔


ہفت روزہ دعوت، شمارہ  09 جنوری تا 15 جنوری 2022