کانپور:غیر قانونی قبضے کیخلاف مہم کے دوران ماں ،بیٹی کی موت کا معاملہ پہنچا ہائی کورٹ

   الہ آباد ہائی کورٹ میں مفاد عامہ کی عرضی داخل کر کے سی بی آئی سے جانچ کرانے کا مطالبہ،متوفی کے اہل خانہ کو معاوضہ دینے کا بھی مطالبہ کیا گیا

لکھنؤ،16 فروری :۔

اتر پردیش میں یوگی حکومت کی جانب سے بے لگام بلڈوزر کارروائی  پر سیاسی ہنگامہ آرائی تو پہلے سے ہی جاری ہے اب حکومت کی سر پرستی  میں جاری غیر قانونی قبضے کے خلاف کارروائی کا معاملہ اب الہ آباد ہائی کورٹ میں پہنچ چکا ہے ۔در اصل گزشتہ دنوں کانپور دیہات میں غیر قانونی قبضہ کے خلاف انہدامی کارروائی کے دوران ایک خاتون اور اس کی بیٹی کی جل کر موت ہو گئی تھی ۔اس اندوہناک واقعہ کے معاملے  میں  الہ آباد ہائی کورٹ میں عرضی داخل کر کے سی بی آئی سے جانچ کرانے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ یہ عرضی الہ آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس کو براہ راست مخاطب کرتے ہوئے داخل کی گئی ہے ۔

میڈیا رپورٹوں کے مطابق عرضی میں موقع پر موجود تمام اہلکاروں کے خلاف کارروائی اور متوفی کے اہل خانہ کو معاوضہ دینے کا بھی مطالبہ کیا گیا ہے۔ لیٹر پٹیشن ‘سودیش اور پریاگ قانونی امداد کلینک’ کے صدر رام پرکاش دویدی کے ذریعے دائر کی گئی ہے۔

عرضی گزار گورو دویدی کے وکیل نے دعوی کیا ہے کہ وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ نے ایک بیان جاری کیا ہے کہ لینڈ مافیا کے خلاف شروع کی گئی انسداد تجاوزات مہم کے دوران کسی غریب کو نشانہ نہیں بنایا جائے گا۔ مزید یہ کہ اگر ایسے افراد کے پاس زمین نہیں ہے تو انتظامیہ کی طرف سے ان کی بحالی کی جائے گی۔ اس کے پیش نظر عرضی گزار نے ہائی کورٹ سے درخواست کی ہے کہ لیٹر پٹیشن کو مفاد عامہ کی عرضی (پی آئی ایل) کے طور پر قبول کیا جائے۔

کیا ہے سارا معاملہ؟

خیال رہے کہ یہ معاملہ کانپور دیہات ضلع کی میٹھا تحصیل کے گاؤں مدولی سے متعلق ہے۔ اس گاؤں کے رہنے والے گیندن لال نے انتظامیہ سے اس گاؤں کے باشندوں کرشنا گوپال دکشت، انش دکشت اور شیوم کے خلاف سرکاری زمین پر قبضہ کرنے اور مکانات بنانے کی شکایت کی تھی۔ اس شکایت پر 13 جنوری 2023 کو ایس ڈی ایم میتھا کی ہدایت پر ریونیو انسپکٹر نند کشور اور لیکھ پال اشوک چوہان مڈولی گئے اور کرشنا گوپال دکشت کے گھر کو توڑ دیا۔گھر کا کچھ حصہ بچ گیاتھا۔ حکام نے اسے بھی منہدم کرنے کا انتباہ دیا تھا۔ کہا جاتا ہے کہ کرشن گوپال دکشت نے اپنا مکان منہدم ہونے کے بعد اس جگہ ایک جھونپڑی بنائی تھی اور اپنے خاندان کے ساتھ اس میں رہنے لگے تھے۔

رپورٹوں کے مطابق متوفی خاتون کے بیٹے شیوم دکشت نے کہا ہے کہ ‘ایس ڈی ایم، لیکھپال، پولیس اور کچھ شرپسندوں نے میرے گھر کو آگ لگا دی، جس کی وجہ سے میری ماں اور بہن کی موت ہوگئی۔ میں نے انہیں بچانے کی کوشش کی لیکن کامیاب نہیں ہوا۔ میری اپیل ہے کہ وزیراعلیٰ ہمارے پاس آئیں اور انصاف دیں۔اس معاملے میں کمشنر کانپور ڈاکٹر راج شیکھر نے کہا، “اس واقعے میں ایف آئی آر درج کر لی گئی ہے۔ ہم ملزمان کو پکڑنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ لیکھ پال اور ایس ڈی ایم کو معطل کر دیا گیا ہے۔