ڈاکٹر نوری پروین ایکمثالی ڈاکٹر

ڈاکٹر نوری پروین ایکمثالی ڈاکٹر

(دعوت نیوز ڈیسک)

 

آج کل نجی اسپتالوں میں چل رہی لوٹ مار کو دیکھ کر متوسط طبقے کے لوگ بھی نجی ہسپتال کی سیڑھیاں چڑھنے سے گھبراتے ہیں اور سو مرتبہ اپنی صحت اور اپنے بٹوے کا تقابل کرتے ہیں تاکہ انہیں پرائیویٹ وہاں جا کر کسی شرمندگی کا سامنا نہ کرنا پڑے۔ غریب خاندانوں کا تو ذکر ہی کیا وہ بے چارے یہاں قدم رکھنے کا سوچ بھی نہیں سکتے چنانچہ وہ ہمیشہ سرکاری اسپتالوں کا رخ کرتے ہیں۔ ان حالات میں ایک خاتون ڈاکٹر ایسی بھی ہیں جو خدمت خلق کے جذبے سے سرشار ہیں جو مریضوں سے فیس کے طور پر برائے نام صرف 10 روپیے لیتی ہیں۔
آندھرا پردیش کے وجئے واڑہ سے تعلق رکھنے والی ڈاکٹر نوری پروین مریضوں سے صرف 10 روپے فیس لیتی ہیں۔ ڈاکٹر نوری پروین نے کڑپہ کے نجی میڈیکل کالج سے ایم بی بی ایس کیا ہے۔ وہ اپنے اسکول کے دنوں سے ہی خدمت کی سرگرمیوں سے منسلک رہیں۔ تعلیم مکمل کرنے کے بعد انہوں نے 104 میڈیکل سروسز ڈیپارٹمنٹ کے ایک نجی اسپتال میں کام کیا۔ جہاں کے تجربات بعد ڈاکٹر نوری پروین نے غریبوں کی مدد کرنے کا فیصلہ کیا۔ چنانچہ انہوں نے رواں سال فروری میں کڑپہ کے ماساپیٹ میں ایک اسپتال کھولا۔ دریں اثنا، کورونا وبا کی وجہ سے ملک بھر میں لاک ڈاؤن نافذ کر دیا گیا۔ اس دوران جہاں کارپوریٹ اسپتال والے اور ڈاکٹرز خوفزدہ تھے اور مریضوں کی تشخیص بند کردی تھی اس نازک دور میں بھی ڈاکٹر نوری پروین نے مریضوں کا علاج کرنے میں کسی قسم کا ڈر یا ہچکچاہٹ محسوس نہیں کی۔ ایسے وقت میں جبکہ لوگ بخار، سردی، کھانسی میں مبتلا افراد کو دیکھ کر دور بھاگ جاتے تھے انہوں نے مریضوں علاج کیا۔ اس کے علاوہ ڈاکٹر نوری پروین نے دو برس قبل خدمت خلق کی غرض سے دو اداروں کو قائم کیا تھا۔ ان میں سے ایک ادارے کی انسپائرنگ، ہیلدی ینگ انڈیا ہے۔ جس کے تحت صحت سے متعلق مختلف پروگرامس بھی منعقد کیے جاتے ہیں۔ اس کے علاوہ ان کے دادا کے نام پر قائم نور چیریٹیبل ٹرسٹ، کے تحت بھی وہ فلاحی کام انجام دیتی ہیں۔ لاک ڈاؤن کے دوران انہوں نے سیکڑوں افراد کے لیے کھانے کا بھی انتظام کیا۔ ان خدمات کے اعتراف میں ڈاکٹر نوری پروین کو متعدد فلاحی انجمنوں اور تنظیموں کی رکنیت حاصل ہوئی۔

مشمولہ: ہفت روزہ دعوت، نئی دلی، شمارہ 27 دسمبر تا 2 جنوری 2020-21