چندر شیکھر آزاد کے ذاتی معالج نے ٹویٹر پر کہا: چندر شیکھر کو جیل میں طبی خدمات حاصل کرنے سے روکا جا رہا ہے
نئی دہلی، جنوری 04- ڈاکٹر ہرجیت سنگھ بھٹی کے ایک ٹویٹ کے مطابق بھیم آرمی چیف چندر شیکھر آزاد کو پولیس حکام نے فوری طور پر ہنگامی طبی امداد سے انکار کیا ہے۔ مسٹر آزاد نئی دہلی میں ہونے والے شہریت ترمیمی قانون مخالف مظاہروں کے سلسلے میں 21 دسمبر سے تہاڑ جیل میں بند ہیں۔
مسٹر آزاد کے چیف فزیشن ڈاکٹر بھٹی نے جمعہ کے روز کہا تھا کہ آزاد ایک بیماری میں مبتلا ہیں جس کے لیے ہفتے میں دو بار فولبوٹومی کی ضرورت ہوتی ہے جس کے نہ ہونے سے وہ کارڈیک گرفت کا سبب بن سکتی ہے۔ انھوں نے الزام لگایا کہ تہاڑ جیل حکام نے مسٹر آزاد کی بار بار کی درخواستوں پر توجہ دینے سے انکار کردیا۔
ڈاکٹر بھٹی نے ٹویٹر پر پوسٹ کیا ’’میں یہ بھیم آرمی چیف چندرشیکر بھائی کے معالج کی حیثیت سے لکھ رہا ہوں۔ وہ ایک ایسی بیماری میں مبتلا ہے جس کے لیے محکمہ ہیماتولوجی کے تحت ایمس، نئی دہلی سے ہفتہ دوپہر سے فلبوٹومی کی ضرورت ہے جہاں وہ گذشتہ ایک سال سے زیر علاج ہے۔ اگر ایسا نہیں کیا گیا تو اس کا خون گاڑھا ہوسکتا ہے جس کے نتیجے میں اچانک کارڈیک گرفت یا فالج پڑ سکتا ہے۔”
ڈاکٹر بھٹی نے مزید لکھا "مجھے بتایا گیا کہ چندرشیکر بھائی نے دہلی پولیس کو تہاڑ جیل میں اپنی طبی حالت کے بارے میں بار بار بتایا، لیکن پولیس حکام انہیں ایمس جانے کی کی اجازت نہیں دے رہے ہیں۔”
ڈاکٹر بھٹی نے وزیر داخلہ مسٹر امت شاہ سے بھیم آرمی چیف کی فوری نگہداشت کرنے کی درخواست کی۔ انھوں نے مسٹر شاہ اور دہلی پولیس کو طبی امداد سے انکار سے پیدا ہونے والے کسی بھی ناخوشگوار واقعے کے لیے بھی ذمہ دار ٹھہرایا۔
ڈاکٹر بھٹی نے لکھا ’’یہ غیر انسانی عمل اور انسانی حقوق کی واضح خلاف ورزی ہے۔ ہر ایک کو طبی دیکھ بھال تک رسائی حاصل کرنے کا حق ہے۔ میں دہلی پولیس اور امت شاہ سے درخواست کرتا ہوں کہ وہ انہیں ایمس لائیں، داخل کرا دیں اور ان کا علاج کروائیں بصورت دیگر آپ کسی ناخوشگوار واقعے کے ذمہ دار ہوں گے۔‘‘