چندر شیکھر آزاد نے نئی سیاسی پارٹی "آزاد سماج پارٹی” کا آغاز کیا

نوئیڈا، 15 مارچ: بھیم آرمی چیف چندر شیکھر آزاد (جنھیں ‘راون’ بھی کہا جاتا ہے) نے اتوار کے روز اپنی سیاسی پارٹی کا آغاز کرکے سیاست میں آنے کا اعلان کیا۔ آج یہاں سہ پہر ایک پروگرام میں ڈاکٹر بی آر امبیڈکر اور کانشی رام کے ہورڈنگز کے ساتھ مسٹر آزاد نے باضابطہ طور پر "آزاد سماج پارٹی” کا آغاز کیا۔ یہ اعلان بہوجن سماج پارٹی (بی ایس پی) کے بانی کانشی رام کی یوم پیدائش کے موقع پر سامنے آیا ہے۔

بھیم آرمی نے پہلے ہی اسٹوڈنٹ ونگ بھیم آرمی اسٹوڈنٹس فیڈریشن (بی اے ایس ایف) کا آغاز کیا ہے تاکہ نوجوانوں کو متحرک کیا جاسکے۔ ذرائع کے مطابق نئی سیاسی پارٹی کے آغاز کے بعد بھیم آرمی ایک سماجی اور ثقافتی تنظیم کے طور پر کام کرے گی۔ بھیم آرمی نے ایک نئی سیاسی پارٹی کی ضرورت کو اجاگر کرتے ہوئے سوشل میڈیا پر بھی ایک مہم چلائی ہے۔

چندر شیکھر نے دلتوں، پسماندہ طبقوں اور مسلمانوں سے اس میں شامل ہونے اور اس کی حمایت کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ بھیم آرمی شہریت ترمیمی قانون (سی اے اے)، قومی آبادی رجسٹر (این پی آر) اور قومی رجسٹر برائے شہریوں (این آر سی) کے خلاف مظاہروں کی حمایت کرتی رہی ہے اور اس مسئلے پر مسلم برادری کے ساتھ کھڑی ہے۔

کہا جاتا ہے بھیم آرمی اترپردیش میں بہوجن سماج پارٹی کے ووٹ بیس پر براہ راست تجاوزات کرے گی۔ نیشنل ہیرالڈ کے مطابق بھیم آرمی کے سیاسی میدان میں داخل ہونے اور بہوجن سماج پارٹی کے سیاسی اڈے کو ختم کرنے کے منصوبے کا مقابلہ کرنے کے لیے بی ایس پی کی سربراہ مایاوتی نے اپریل کے پہلے ہفتے میں پارٹی رہنماؤں اور عہدیداروں کا اجلاس طلب کیا ہے۔

یہ بھی اطلاعات ہیں کہ چندر شیکھر بی ایس پی کے کچھ رہنماؤں سے رابطے میں ہیں اور ان کو پارٹی سے الگ کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔ مزید یہ کہ 2 مارچ کو اپنے لکھنؤ کے دورے کے دوران بھیم آرمی چیف نے اشارہ دیا تھا کہ وہ بھاگیداری سنکلپ مورچہ میں شامل ہوں گے، جو اترپردیش میں آئندہ یوپی اسمبلی انتخابات کے لیے 2022 میں اترپردیش میں پانچ چھوٹی سیاسی جماعتوں کے ذریعہ شروع کردہ متحدہ محاذ ہوگا۔