محی الدین غازی
کیا آپ کو ایسا لگتا ہے، کہ پہلے مشترک خاندانوں میں جتنے مسائل پیدا ہوتے تھے، اس سے کہیں زیادہ مسائل آج کل واٹس اپ کے مشترک فیملی گروپوں میں پیدا ہوتے ہیں۔ حقیقت میں ایک دوسرے سے محبت کرنے والے اور ایک دوسرے کے لیے اچھے جذبات رکھنے والے لوگ بھی واٹس اپ فیملی گروپ میں کسی ایک غیر محتاط پوسٹ کی بنا پر ایک دوسرے سے نفرت کرنے لگتے ہیں، اور نہ صرف یہ کہ واٹس اپ گروپ سے نکل جاتے ہیں، اور رشتے داروں کے نمبر بلاک کردیتے ہیں، بلکہ حقیقت میں بھی تعلقات ختم کرلیتے ہیں، اور ایک دوسرے سے بول چال اور آنا جانا سب بند کردیتے ہیں۔
اس کی وجہ یہ ہے کہ ہم نے زندگی بھر آمنے سامنے گفتگو کرنے کا سلیقہ سیکھا ہے، اور ایک دوسرے سے مروت کے ساتھ ملنے جلنے کی مشق بھی کی ہے، لیکن واٹس اپ گروپ پر مروت اور سلیقے کو کیسے برتا جائے، اس کی مشق اور تربیت ابھی ہمیں نہیں ملی ہے۔
پہلے زمانے میں دور بسے ہوئے رشتے داروں کو عید کی مبارک باد، شادی کی دعوت اور اس کی مبارک باد، بیماری اور وفات کی خبر اور اس پر دعا اور اظہار عیادت وتعزیت، خیریت کی اطلاع اور اچھی خبروں کی ترسیل، محبت کے جذبات کا اظہار، اور شکوہ شکایت سب کچھ خط کے ذریعہ ہوتا تھا، اور بہت خوب طریقے سے ہوتا تھا۔ پھر یہ سب کچھ فون کے ذریعہ ہونے لگا، اور اب واٹس اپ کے فیملی گروپوں میں ایک ہی پوسٹ سے بہت سے رشتے داروں کو ایک ساتھ مخاطب کرلیا جاتا ہے، دوسرے لفظوں میں نپٹادیا جاتا ہے۔ رشتے داروں کو قریب لانے اور ایک دوسرے سے باخبر رکھنے میں واٹس اپ کا کردار قابل تعریف ہے، تاہم تعلقات کو بگاڑنے میں بھی اس ایپ کے غلط استعمال کا بڑا رول ہوتا ہے۔
میری بے شمار غلطیوں نے مجھے اب تک جو کچھ سکھایا ہے، اس کی روشنی میں کچھ مشورے اس مضمون میں پیش کیے گئے ہیں، اس امید پر کہ ان غلطیوں کا سلسلہ ہر گروپ میں دوہرایا نہیں جائے۔
سب سے پہلے یہ طے کرلیں کہ واٹس اپ فیملی گروپ کا مقصد ایک دوسرے کا دل بہلانا، خوشی میں شریک ہونا، غم میں دلاسا دینا، دوری اور تنہائی کی وحشت دور کرکے انسیت سے ہم کنار کرنا ہے۔ اگر آپ کی کسی پوسٹ سے یہ مقصد حاصل نہیں ہوتا ہے تو سمجھیں کہ آپ کی پوسٹ اس گروپ کے لیے بے فائدہ ہے۔ اور اگر آپ کی کسی پوسٹ سے کسی کو تکلیف پہونچے تو سمجھ لیں کہ آپ نے خراب بات لکھی ہے، چاہے وہ اپنے آپ میں کسی دانا حکیم کی سنہری بات کیوں نہ ہو۔
جسے فیملی گروپ کے ان حسین وجمیل مقاصد سے اتفاق نہں ہو، اور اسے دوسروں کو خوش دیکھنے سے دلچسپی نہیں ہو، اسے ہرگز فیملی گروپ کا حصہ نہیں بنانا چاہیے، جب تک کہ وہ اپنا رویہ تبدیل نہ کرلے۔یاد رکھیں کہ واٹس اپ فیملی گروپ علمی مباحثے کی جگہ نہیں ہے، اگر آپ کو اپنے کسی رشتے دار سے واقعی علمی مباحثہ کرنا ہے تو پرسنل چاٹ کے ذریعہ کریں، یا علمی مباحثے کا الگ کوئی گروپ تشکیل دے لیں۔ علمی مباحثہ فیملی گروپ کی فضا کو مکدر کردیتا ہے، رشتے داروں کے سامنے کسی بحث میں شکست کھانا واقعی شرم ناک اور توہین انگیز ہوتا ہے۔واٹس اپ فیملی گروپ آپ کے کسی مخصوص نظریے کی تبلیغ کے لیے بھی مناسب جگہ نہیں ہے، نظریات کی تبلیغ اور ان پر بحث کے لیے ایسے کچھ لوگوں کا الگ گروپ بنالیں جو نظریاتی گفتگو سے دلچسپی رکھتے ہوں، اور سب سے مناسب ہے کہ اس کام کے لیے فیس بک یا کوئی دوسرا مناسب ایپ استعمال کریں۔فیملی گروپ کو دوسروں کے مقابلے میں اپنی قابلیت منوانے کا اکھاڑا نہیں بنانا چاہیے، نہ ہی فیملی گروپ کو اپنی دین داری یا اپنی دولت اور عہدہ ومنصب دکھانے کی نمائش گاہ بنانا چاہیے۔ نمائش سے بچنے کی احتیاط ہمیشہ ہونی چاہیے، تاکہ بلا ارادہ بھی ایسا کچھ نہ ہوجائے۔ فیملی گروپ آپ کے کسی ذاتی جذبے کی تکمیل کا ذریعہ نہیں بنے، گروپ کے ہر فرد کو گروپ میں رہتے ہوئے اچھا محسوس ہو اسے یقینی بنانے کی کوشش کرنی چاہیے۔فیملی گروپ کے سب لوگ سب کو اپنا سمجھیں اور سب کے بچوں کو اپنائیت دیں۔ سب کے سامنے اپنے بچوں کی یا اپنے کسی خاص متعلق (شوہر، بیوی، میکہ، سسرال وغیرہ) کی تعریف کرتے رہنا کوئی صحت مند عمل نہیں ہے۔ ایسا بھی نہ ہو کہ کسی کے بچے کو زیادہ کامیابیاں حاصل ہورہی ہیں تو بس اسی کی تعریف ہوتی رہے، باقی بچے نظر انداز کردیے جائیں۔ ہر بچے میں خوبیاں ہوتی ہیں، اور ہر بچہ قابل تعریف ہوتا ہے، کسی بڑے کو یہ احساس نہ ہوپائے کہ گروپ میں اس کے بچے کو دوسرے بچے کے مقابلے میں کم تر سمجھا جارہا ہے۔
فیملی گروپ میں کسی کے شوہر یا بیوی یا بچے کی خامی ہرگز نہ ذکر کریں، نہ کسی کے خاص متعلقین کو تنقید یا مذاق کا نشانہ بنائیں۔ اس سے پورے گروپ کی فضا خراب ہوجاتی ہے۔ اسی طرح کسی گروپ ممبر پر تنقید گروپ میں نہ کریں، اگر کسی کو اس کی غلطی پر توجہ دلانا ہو تو پرسنل پر جاکر توجہ دلائیں۔ کبھی ایسا ہوتا ہے کہ آپ تو مذاق کے ہلکے موڈ میں ہوتے ہیں اور کچھ بھی تبصرہ کردیتے ہیں، لیکن اس تبصرے کا نشانہ بننے والا شخص اسے گمبھیرتا سے لیتا ہے، اور ناراض ہوجاتا ہے، اور پھر آپ کے پاس اسے منانے کا موقع بھی نہیں ہوتا ہے۔فیملی گروپ چھوٹا ہو یا بڑا، اس میں گروپ بندی کی فضا نہیں بننی چاہیے، گروپ میں گروپ بندی ہوتے ہی گروپ کے تمام مقاصد فوت ہوجاتے ہیں، اور فضا میں نفرت کا زہر پھیلنے لگتا ہے۔ گروپ میں گروپ بندی غیر محسوس طریقے سے دبے پاؤں آتی ہے، اور پورے گروپ کو برباد کردیتی ہے۔فیملی گروپ باہمی احترام سے چلتا ہے، آپ گروپ کے ہر فرد کا گروپ میں احترام ضرور کریں، اگر آپ کا کسی سے بہت بے تکلفی کا رشتہ ہے تو بھی اس کا اظہار گروپ پر نہ کریں، ہوسکتا ہے آپ کی بے تکلفی اسے فیملی گروپ پر بری لگ جائے، یہ بھی ہوسکتا ہے کہ اسے خراب نہ لگے، مگر اس کے کسی متعلق کو خراب لگ جائے۔ فیملی گروپ بہت نازک ہوتا ہے، اس میں نہ صرف یہ کہ چھوٹے بڑوں کا احترام کریں بلکہ بڑوں کو بھی چھوٹوں کی عزت نفس کا پورا خیال رکھنا چاہیے۔ تو اور تیرا جیسے لہجے سے بات فیملی گروپ میں نہیں ہونی چاہیے۔
فیملی گروپ میں اگر کسی کی بات نامناسب محسوس ہو، یا اس سے آپ کے دل کو تکلیف پہونچے تو پرسنل پر اس کا برملا اظہار کردیں، اس سے پیغام جاتا ہے کہ آپ اسے بے عزتی سے بچانا چاہتے ہیں، پھر اس سے غلطی کرنے والے کو اپنی غلطی اور اس پر ندامت کا جلد احساس ہوجاتا ہے۔ گروپ پر ناراضگی کا اظہار کرنے سے فائدہ کم اور نقصان زیادہ ہوتا ہے۔یہ کبھی نہ بھولیں کہ صبر وبرداشت، تحمل وبردباری، عفو ودرگزر جیسی خوبیاں خاندانی تعلقات کو برقرار رکھنے کے لیے بہت ضروری ہیں، اگر کسی کی طرف سے نادانی کی کوئی بات ہوتی ہے، تو شدید ناراضگی اور غصے کا اظہار کرنے کے بجائے معاف کردیں، اور خوب صورتی سے توجہ دلادیں۔ بات بات میں غصہ ہوجانا فرد کے لیے تو نقصان دہ ہے ہی، فیملی اور فیملی گروپ کے لیے بھی شدید طور پر نقصان دہ ہے۔
جو باتیں عام مجلسوں کے لیے حرام ہیں وہ واٹس اپ فیملی گروپ پر بھی حرام ہی رہیں گی، جیسے بلا تحقیق خبریں پھیلانا، گروپ میں غیر موجود لوگوں کی غیبت کرنا، غلط کام پر تالی بجانا، کسی کا مذاق اڑانا، کسی پر جھوٹی تہمت باندھنا، کسی کے راز کا افشا کرنا وغیرہ۔ ان باتوں کے سلسلے میں کسی قسم کی لاپرواہی گروپ کے سب لوگوں کو گناہ گار بنادیتی ہے۔
نیکی اور بھلائی کی نصیحت کرنا ہر مسلم کی ذمہ داری ہے، فیملی گروپ پر بھی قیمتی نصیحتوں کا سلسلہ چلنا چاہیے، لیکن کسی کو نشانہ بناکر نہیں، بلکہ بہت خوب صورت طریقے سے، کہ نصیحت دلوں میں اترجائے، نہ کہ نصیحت اور نصیحت کرنے والا دونوں ہی دل سے اتر جائیں۔ یاد رکھیں کسی بھی گروپ میں کسی کو نشانہ بناکر اس کی اصلاح کرنا اصلاح کی سب سے بھونڈی شکل ہے، جس کے نتیجے میں صرف بگاڑ بڑھتا ہے۔
خیال رکھیں کہ واٹس اپ گروپ پر ہونے والی باتیں تیزی سے پیچھے بھاگتی رہتی ہیں، اور وقت کے ساتھ ڈیلیٹ بھی کی جاتی رہتی ہیں، لیکن ان کا اچھا یا خراب اثر دل پر نقش ہوتا رہتا ہے، اس لیے گروپ پر ایسی باتیں لکھیے جو دل پر اچھا نقش قائم کریں، رشتوں کو مضبوط کریں، اور محبت کی فضا بنائیں، محبت میں سب کا فائدہ اور نفرت میں سب کا نقصان ہے۔
نیکی اور بھلائی کی نصیحت کرنا ہر مسلمان کی ذمہ داری ہے، فیملی گروپ پر بھی قیمتی نصیحتوں کا سلسلہ جاری رہنا چاہیے، لیکن کسی کو نشانہ بناکر نہیں، بلکہ بہت خوب صورت طریقے سے، کہ نصیحت دلوں میں اترجائے، نہ کہ نصیحت اور نصیحت کرنے والا دونوں ہی دل سے اتر جائیں۔