میگسیسے ایوارڈ یافتہ سندیپ پانڈے سی اے اے مخالف احتجاج کے لیے جاتے ہوئے راستے میں گرفتار، بعد میں ذاتی مچلکے پر رہا

لکھنؤ، فروری 17 — میگسیسےایوارڈ یافتہ ڈاکٹر سندیپ پانڈے کو پیر کی سہ پہر اس وقت گرفتار کیا گیا جب وہ شہر میں سی اے اے کے خلاف احتجاج میں حصہ لینے جارہے تھے۔ ڈاکٹر پانڈے کے ہمراہ نو دیگر افراد کو بھی گرفتار کیا گیا ہے اور انھیں ٹھاکر گنج پولیس اسٹیشن لایا گیا ہے۔ سب کو شام کے بعد ذاتی مچکلکوں پر رہا کیا گیا۔

اطلاعات کے مطابق ڈاکٹر پانڈے اور ان کے ساتھی کلاک ٹاور پہنچ چکے تھے اور گومتی نگر علاقہ میں واقع اجریا گاؤں میں احتجاج کے دوسرے مقام تک مارچ کرنے کا ارادہ کر رہے تھے۔ پچھلے ایک ماہ سے سینکڑوں افراد، تمام خواتین ، سی اے اے – این آر سی-این پی آر کے خلاف احتجاج میں کلاک ٹاور پر چوبیس گھنٹے دھرنا دے رہی ہیں۔ مقامی پولیس نے احتجاج کو ختم کرنے کے لیے متعدد کوششیں کیں لیکن خواتین نے ان کا مقابلہ کیا۔

ٹھاکر گنج اسٹیشن ہاؤس آفیسر (ایس ایچ او) پرمود کمار نے بتایا کہ انھیں امن کی خلاف ورزی کے خدشے کے تحت دفعہ 151 کے تحت گرفتار کیا گیا ہے۔ایس ایچ او نے بتایا کہ ڈاکٹر پانڈے اور ان کے ساتھی بھی سی اے اے کے خلاف پرچے تقسیم کررہے ہیں۔

سی اے اے کو پارلیمنٹ نے 11 دسمبر کو منظور کیا تھا، تب سے شہریت کے امتیازی سلوک کے قانون کے خلاف ملک بھر میں بڑے پیمانے پر احتجاج ہورہا ہے۔ ان میں سے زیادہ تر احتجاج پر امن رہا ہے۔