میرٹھ کے ایس پی کا متعصبانہ رویہ، مظاہرین کو کہا پاکستان چلے جاؤ
نئی دہلی: اتر پردیش کے میرٹھ کے ایک سینئر پولیس افسر کو 20 دسمبر کو شہریت ترمیمی قانون اور مجوزہ این آ رسی کے خلاف مظاہرے کے دوران مقامی باشندوں کو دھمکی دیتے ہوئے اور مظاہرین کو ‘پاکستان چلے جاؤ’ کہتے ہوئے کیمرے میں قید کیا گیا ہے۔ اس دن میرٹھ میں چار لوگوں کی موت ہو گئی تھی۔
میرٹھ کے لساری گیٹ پر بنائے گئے ویڈیو میں ایس پی سٹی اکھیلیش نارائن سنگھ پیچھا کر رہے چار مظاہرین کا ذکر کرتے ہوئے کہتے ہیں، کہاں جاؤ گے، اس گلی کو ٹھیک کر دوں گا۔
اس کے بعد وہ گلی میں کھڑے تین لوگوں کی طرف مڑتے ہیں اور کہتے ہیں ’’یہ جو کالی اور پیلی پٹی باندھے ہوئے ہیں ان سے کہہ دو پاکستان چلے جاؤ…کھاؤ گے یہاں کا، گاؤگے کہیں اور کا…یہ گلی مجھے یاد ہو گئی ہے۔ اور جب مجھے یاد ہو جاتا ہے تو میں نانی تک پہنچ جاتا ہوں۔‘‘
ویڈیو میں افسر کے ساتھ موجود دوسرے جوان بھی وہاں کھڑے تینوں لوگوں کو وارننگ دیتے ہوئے دیکھے جا رہے ہیں۔ وہ کہتے ہیں ’’اگر کچھ ہو گیا تو تم لوگ قیمت چکاؤگے…ہر ایک آدمی کو جیل میں بند کروں گا۔‘‘
وہیں پولیس افسر نے اس پر صفائی دیتے ہوئے کہا ہے وہاں انھیں کچھ متنازعہ بیان کی خبر ملی تھی۔