ہندو مہاسبھا نے وعدہ کیا ہے کہ اگر اس کا امیدوار میئر منتخب ہوتا ہے تو میرٹھ کا نام بدل کر ناتھورام گوڈسے کے نام پر رکھا جائے گا

نئی دہلی، نومبر 23: ہندو مہاسبھا نے منگل کو کہا کہ وہ میرٹھ کا نام بدل کر ناتھورام گوڈسے نگر رکھ دے گی اگر اس کا امیدوار پورے اترپردیش میں دسمبر میں ہونے والے میونسپل انتخابات میں میرٹھ کا میئر منتخب ہو جاتا ہے۔

گوڈسے نے جنوری 1948 میں مہاتما گاندھی کو قتل کر دیا تھا اور اگلے سال نومبر میں اسے پھانسی دے دی گئی تھی۔

تنظیم کے قومی نائب صدر اشوک شرما نے مزید کہا کہ ضلع میں مسلم ناموں والے مختلف مقامات کے نام بھی ’’عظیم ہندو مردوں‘‘ کے نام پر رکھے جائیں گے۔

ہندو مہاسبھا میرٹھ یونٹ کے سربراہ ابھیشیک اگروال نے کہا کہ تنظیم شہر کی تمام سیٹوں پر انتخاب لڑنے کے لیے ’’محب وطن امیدوار‘‘ تلاش کرے گی۔

پی ٹی آئی کے مطابق اگروال نے کہا ’’ہمارا پہلا وعدہ ہندوستان کو ‘ہندو راشٹر’ بنانا ہے اور دوسرا کام یہ یقینی بنانا ہے کہ ہر ہندو، گئو ماتا [گائے] کا خیال رکھے۔ یہ تنظیم مذہبی تبدیلیوں کو روکنے اور مسلمانوں کی خوشامد کی سیاست کو روکنے پر بھی کام کرے گی۔‘‘

اگروال نے یہ بھی الزام لگایا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی اور شیوسینا اپنے نظریے سے دور ہو رہی ہیں۔

انھوں نے دعویٰ کیا کہ ’’بی جے پی خود کو ہندو پارٹی کہتی تھی، لیکن آج اس پر دوسری برادریوں کے لوگوں کا غلبہ بھی بڑھ رہا ہے۔ اسی طرح شیوسینا بھی مسلمانوں کی خوشامد کی سیاست کی طرف بڑھ رہی ہے۔‘‘