مودی حکومت عوامی جذبات کی توہین کر رہی ہے: سونیا گاندھی
نئی دہلی: کانگریس صدر سونیا گاندھی نے کہا ہے کہ جمہوریت میں لوگوں کو حکومت کی غلطیوں اور فیصلے کے خلاف آواز اٹھانے کا پورا حق ہے لیکن بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی حکومت نے عوام کی آواز دبانے کےلیے ظلم و جبر کا راستہ اختیار کیا ہے۔
سونیا گاندھی نے جمعہ کے روز جاری کیے گئے اپنے ایک ویڈیو پیغام میں شہریت ترمیمی قانون کو امتیازی سلوک پر مبنی قرار دیا اور کہا کہ نوٹ بندی کی طرح لوگوں کو ایک بار پھر اپنی اور اپنے آبا و اجداد کی شہریت ثابت کرنے کے لیے لائن میں کھڑا ہونا پڑے گا۔ اس سے غریبوں اور کمزور لوگوں کو سب سے زیادہ نقصان ہوگا اس لیے لوگوں کی تشویش جائز ہے ۔اس مسئلہ پر کانگریس لوگوں کے ساتھ ہے۔
انھوں نے کہا کہ یہ تشویش کی بات ہے کہ اس قانون کے خلاف مظاہرہ کررہے طلبا، نوجوانوں اور شہریوں کے ساتھ بے رحمانہ سلوک ہورہاہے اور انھیں کچلا جارہاہے۔ یونی ورسٹیوں اور دیگر اداروں میں طلبا کے ذریعہ اس قانون کی مخالفت فطری ہے اور لوگوں کو حکومت کی پالیسیوں کے خلاف آوازاٹھانے کا حق ہے ۔
کانگریس صدر نے یہ بھی کہاکہ حکومت کی ذمہ داری ہے کہ وہ لوگوں کی آواز دبانے کے بجائے اسے سنے لیکن یہ بات تکلیف دہ ہے کہ بی جے پی حکومت نے لوگوں کی آواز کونظرانداز کیاہے۔ یہی نہیں انکی آواز دبانے کے لیے انتہائی سفاکانہ طریقہ سے طاقت کا استعمال کیاہے ۔جمہوریت میں یہ قابل قبول نہیں ہے اور کانگریس مرکزی حکومت کے اس سلوک کی مذمت کرتی ہے۔