ملک میں ’جنتا کرفیو‘ ، افراد ِ خاندان گھروں میں بند
والدین چھٹیوں کے دوران بچوں کی تربیت انتظام کریں
عرفان الہی، بریلی
کوویڈ19 یعنی کورونا وائرس کے سبب اس وقت پوری دنیا حیران و پریشان ہے۔ کئی ملکوں میں لاک ڈاون ہو چکا ہے۔ ہمارے ملک کے وزیر اعظم نے بھی ’جنتا کرفیو‘ کا اعلان کر دیا ہے۔ اسکول، کالج، تعلیمی ادارے سب بند ہیں۔ والدین کے ساتھ بچے بھی گھروں میں قید ہیں۔ چھوٹے بچے بنا امتحان دیے پاس ہونے سے خوش تو ہیں لیکن وہ اس خوشی کا اظہار کیسے کریں؟ کھیل کے میدان سُونے پڑے ہیں۔ پارکوں میں جمع نہیں ہوسکتے، شاپنگ مال اور سینما ہال بھی ویرانی کا نظارہ پیش کر رہے ہیں۔
ایسے میں بچے کیا کریں؟
بچوں کی ہی طرح والدین بھی فکر مند ہیں کہ بچوں کا جو تعلیمی نقصان ہو رہا ہے اسے کیسے پورا کیا جائے؟ ان کی تعلیم و تربیت کیسے کی جائے؟ اور سب سے بڑا مسئلہ ان بچوں کو مصروف کیسے رکھا جائے؟ تاکہ ان کا وقت بھی برباد نہ ہو اور تعلیمی سلسلہ بھی منقطع نہ ہو۔ زیر نظر مضمون میں انہی سوالوں کے جوابات تلاش کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔
بچوں میں بیداری پیدا کریں
والدین کو چاہیے کہ سب سے پہلے وہ اپنے بچوں کو اس ناگہانی وبا کے بارے میں آسان زبان میں سمجھائیں۔ انہیں کورونا وائرس کی معلومات دینے کے ساتھ اس سے بچاو اور احتیاط کی تدابیر بھی بتائیں تاکہ وہ ذہنی طور پر اس وبا کا مقابلہ کرنے کے لیے تیار ہوسکیں۔ بچوں کو سوشل میڈیا پر پھیلنے والی افواہوں اور فالتو کے نسخوں سے دور رکھیں۔
بچوں کی تعلیم و تربیت کے لیے گھر میں ہی انتظام کریں
رات دیر تک جاگنے کے بجائے معمول کے مطابق بچوں کو صبح وقت پر جاگنے کی ہدایت کریں۔ اپنے ساتھ بچوں کو بھی نماز کے لیے اٹھائیں۔ نماز کے بعد تلاوت قرآن، درس حدیث کا معمول بنائیں۔ بچوں کو مصروف رکھنے کے لیے ان کا ایک عارضی ٹائم ٹیبل یعنی نظام الاوقات بنائیں۔ اس میں اس بات کا خاص خیال رکھا جائے کہ بچوں کو تعلیم کے ساتھ تفریح کا موقع بھی فراہم کیا جائے یعنی ہر گھنٹہ دو گھنٹہ کے بعد چائے کا وقفہ یا درمیان میں کھیل کود کی سرگرمی کو شامل کیا جائے تاکہ بچے بور نہ ہوں اور ان کی دلچسپی برقرار رہے۔
کتابوں سے دوستی
موبائل اور انٹرنیٹ کے اس دور میں بچے غر درستی کتابوں سے دور ہوتے جا رہے ہیں جبکہ کتابیں انسان کی بہترین دوست ہیں۔ گھر میں بچوں کے ذوق اور دل چسپی کے مطابق کتابیں دستیاب ہوں۔ بچوں کو اچھی کتابیں پڑھنے کی ترغیب دی جائے۔ بچوں کو اسلامی تاریخ کے ساتھ سیرت النبی صحابہ کرام و دیگر مثالی شخصیات کے کارناموں سے واقف کرایا جائے۔ بچوں میں ادبی دل چسپی پیدا کرنے کے لیے بیت بازی، اسٹوری ٹیلنگ اور مضمون نگاری کرائی جا سکتی ہے۔
آوٹنگ کے متبادل
کورونا کے سبب سیر و سیاحت تقریباً موقوف ہوچکی ہے۔ چھٹیوں میں گھومنا پھرنا بچوں کے ساتھ بڑوں کا بھی سب سے محبوب مشغلہ ہوتا ہے لیکن اس وبائی ماحول میں باہر نکلنے کے متبادل بہت محدود ہو چکے ہیں۔ زیادہ سے زیادہ محلے کے پارکس میں بچوں کو کچھ دیر کے لیے بھیجا جا سکتا ہے لیکن اس میں بھی اس بات کا خیال رکھنا ہوگا کہ آس پاس کا ماحول صاف ستھرا ہو باہر کے لوگوں کا زیادہ آنا جانا نہ ہو۔
بچوں میں سائنسی مزاج پیدا کریں
بچوں کی تعلیم وتربیت کے دوران اس بات کا لحاظ رکھا جائے کہ انہیں کورونا وائرس سے ڈرانے کے بجائے اس سے متاثر ہونے کے اسباب بتائے جائیں۔بچوں کے اندر ہر نئی چیز کو جاننے کا شوق ہوتا ہے ان کے اس شوق کی تسکین کے لیے والدین کو صحیح اطلاعات فراہم کرنی چاہیے خاص طور پر ہر سنی سنائی بات کو تسلیم کرنے کے بجائے حقائق اور دلائل کے ساتھ بات کی جائے اور بچوں کو اس کی اہمیت بتائی جائے تاکہ ان میں سائنسی مزاج پیدا ہو سکے۔
***