معاشرے کے تمام طبقات تک پیغام پہنچانے کیلئے  ‘پروفیٹ فار آل‘ منفردمہم کا آغاز

اسلام جمخانہ کے صدر اور مہم کے سربراہ ایڈوکیٹ یوسف ابراہنی نے کہا ہم کا مقصد غیر مسلموں تک رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پیغام کو پہنچانا اور اسلام کے بارے میں غلط فہمیوں کو دور کرنا ہے۔

نئی دہلی ،14ستمبر :۔

ربیع الاول کے مہینے کے آغاز کے ساتھ ہی ہر طرف  پیارے حبیب پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ وسلم کے یوم پیدائش کے سلسلے میں سر گرمیاں شروع ہو  گئی ہیں ۔ اس بار  جیسے جیسے 28 ستمبر  یعنی 12 ربیع الاول کی تاریخ قریب آ رہی ہے متعدد مسلم تنظیموں نے اسے الگ طریقے سے منانے کا فیصلہ کیا ہے ۔کئی مسلم تنظیموں نے مل کر روایت سے ہٹ کر معاشرے میں ایک پیغام پہنچانے کے لئے منفرت مہم کا آغاز کیا ہے ۔اس مہم کا نام ہے پروفیٹ فار آل یعنی ‘پیغمبر سب کے لیے۔اس مہم کا آغاز ایڈوکیٹ یوسف ابراہنی، سابق ایم ایل اے اور میرین لائنز میں اسلام جمخانہ کے چیئرمین کی رہنمائی اور قیادت میں کیا گیا ہے، جو کہ پیغمبر اسلام (ص) اور آپ کے آفاقی پیغام اور انسانی اقدار کو عام کرنے کے ایک منفرد موقع کے طور پر شروع کیا گیا ہے۔

اسلام جمخانہ کے صدر اور مہم کے سربراہ ایڈوکیٹ یوسف ابراہنی نے کہا، "یہ کسی کو تبدیل کرنے یا اسلام کی تبلیغ کے لیے نہیں ہے۔ مہم کا مقصد غیر مسلموں تک رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پیغام کو پہنچانا اور اسلام کے بارے میں غلط فہمیوں کو دور کرنا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پچھلے سال کئے گئے اسی طرح کے ایک تجربے نے کور گروپ کی حوصلہ افزائی کی ہے جس نے اب تک کئی دور کی میٹنگیں کی ہیں۔ ابرہانی نے کہا، ’’ہم اپنے پیغام کو معاشرے کے مختلف طبقات تک پہنچانے کے لیے اسکول اور کالج کے پرنسپل، این جی اوز، طلبہ، کارکنوں اور ماہرین تعلیم کو شامل کر رہے ہیں۔ "ہمارا ٹارگٹ گروپ اکثریتی کمیونٹی سے تعلق رکھتا ہے اور ہم نے یہ مہم ایک نیک مقصد کو ذہن میں رکھ کر شروع کی ہے۔

ایسوسی ایشن آف مسلم پروفیشنلز (اے ایم پی) کے صدر اورپروفیٹ فار آل (پیغمبر ؐسب کے لئے)  کور کمیٹی کے سینئر رکن عامر ادریسی نے کہا کہ مہم میں ہر رکن ذمہ دار ہے اور یہ مہم کسی ایک شخص یا کسی ایک ادارے کا کام نہیں ہے۔ ادریسی نے کہا، "ہم سب اسٹیک ہولڈرز ہیں اور سب کے تعاون کی ضرورت ہے۔ ہمارا مقصد زیادہ سے زیادہ تعداد میں غیر مسلم دوستوں تک پہنچنا ہے اور انہیں بتانا ہے کہ ہمارے پیارے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کیا اقدار کے لیے کھڑے تھے۔

مہم کے ایک کارکن اور ایک اور رکن سعید خان نے وضاحت کی کہ اس مہم کو  پیغمبر فا ر آل کہا جاتا ہے   کیونکہ ہمارے حضور صلی اللہ علیہ وسلم کو اللہ تعالیٰ نے نہ صرف مسلمانوں کے لیے بلکہ سب کے لیے رحمت بنا کر بھیجا تھا۔ خان نے کہا کہ یہ ہماری ذمہ داری اور اخلاقی فرض ہے کہ ہم دنیا کو بتائیں کہ اسلام کا پیغام آفاقی ہے اور ہم کسی کو مذہب تبدیل نہیں کرنا چاہتے بلکہ ہم دنیا کو صرف یہ بتانا چاہتے ہیں کہ ہمارے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے کیا پیغام دینے کے لئے اٹھے تھے۔

اس مہم کے حوالے سے مختلف افراد سے کہا گیا ہے کہ وہ مختلف طبقوں کے درمیان کام کریں۔ اس لیے کچھ افراد کو اسکول اور کالج کے طلبہ کے درمیان مضمون نویسی کے مقابلوں کا انچارج بنایا گیا ہے، کچھ لوگ ایسے ہیں جن کا کام غیر مسلموں کے گروپوں کو مساجد میں لے جانا ہوگا۔

مہم کا ایک دلچسپ پہلو غیر مسلموں کو مسلمانوں کے گھروں میں مدعو کرنا، انہیں کھانا، ‘شربت’، چائے اور کافی پیش کرنا اور قرآن و حدیث کی اہمیت کو سمجھانا ہے۔ سینئر آئی اے ایس اور آئی پی ایس افسران کے ایک گروپ کو مدعو کرنے اور انہیں پیغمبر اسلام کے پیغام کی اہمیت سے آگاہ کرنے کی بھی کوشش کی جائے گی۔