مصنوعی ذہانت (آرٹیفیشل انٹیلیجنس)
ریاضی اور کمپیوٹرس میں دلچسپی رکھنے والوں کے لیے ایک اچھا کرئیر
مومن فہیم احمد عبدالباری ، بھیونڈی
مصنوعی ذہانت یا آرٹیفیشل انٹیلیجنس (اے آئی) موجودہ وقت میں تیز رفتارترقی پذیر شعبہ ہے اور اس سے وابستہ دیگر شعبوں میں ہنر مند افراد کی مانگ بڑھتی جارہی ہے۔ موجودہ دور میں ٹیکنالوجی کے بھرپور استعمال کی بنا پر خود کار طریقوں (Automation) سے خدمات کی فراہمی جیسے خودکار کسٹمر سپورٹ سسٹم، آن لائن خریدو فروخت میں ذاتی دلچسپی کا تجربہ وغیرہ اس کی مثالیں ہیں۔ مصنوعی ذہانت کو سمجھنے کے لیے آپ یہ تجربہ کرسکتے ہیں کہ اگر آپ یوٹیوب، گوگل سرچ، امیزون اور اس طرح کی دیگر ویب سائٹ پر ایک مرتبہ کچھ تلاش (سرچ) کرتے ہیں تو آئندہ آپ کے اس ویب سائٹ پر جانے پر یہ پورٹلس خود کار طریقے سے آپ کو آپ کی دلچسپی کی چیزیں پیش کرتے ہیں۔ یہ پورا نظام مصنوعی ذہانت اور مشین لرننگ کے ترقی یافتہ سافٹ وئیر اور اپلیکیشن کی مدد سے انجام پاتا ہے۔ ایک سروے کے مطابق صرف ہمارے ملک میں ہی کمپنیوں کے ذریعے خود کار نظام کو اپنانے کی بناء پر آئندہ برسوں میں اس شعبہ میں ساٹھ فیصد اضافہ کی امید ہے۔ مصنوعی ذہانت لوگوں اور کاروبار کو بڑے پیمانے پر متاثر کر رہی ہے اور یہ ناگزیر ہوچکی ہے۔ ہندوستان میں مصنوعی ذہانت کی صنعت کا تخمینہ اس وقت آمدنی کے لحاظ سے 230 ملین امریکی ڈالر (سالانہ) ہے ، جو ایک سال قبل 180 ملین امریکن ڈالر تھا۔اس شعبہ میں جو ملازمت متوقع ہیں ان میں ڈاٹا سائنٹسٹ، ریسرچر (تحقیق کار)، ڈیٹا تجزیہ کار، ڈیٹا انجینئر، مشین لرننگ انجینئر وغیرہ۔ آئیے مصنوعی ذہانت کے شعبے میں کرئیرکے مواقعوں کا جائزہ لیں۔
۱) بِگ ڈیٹا انجینئر : بگ ڈیٹا انجینئر کا بنیادی کام کسی تنظیم کے اعداد و شمار کی تشکیل اور مؤثر طریقے سے انتظام کرنا اور انہی مضبوط اعداد و شمار سے نتائج حاصل کرنے کا کام بھی انجام دینا ہوتا ہے۔ یہ ان لوگوں کے لیے موزوں ہے جو نئے تکنیکی آلات کے ساتھ کھیلنے کے خواہش مند ہیں۔ پروگرامنگ زبانیں جسے پائتھان، آر اور جاوا ایک بگ ڈیٹا انجینئر کی حیثیت سے آرٹیفیشل انٹیلیجنس میں بہتر کرئیر کے لیے ضروری ہیں۔ ایس کیو ایل، اپاچی اسپارک وغیرہ میں مہارت آپ کو مزید پیشہ وارانہ ترقی کے مواقع فراہم کرتا ہے۔ اس شعبہ میں کمپیوٹر سائنس اور ریاضی میں پی ایچ ڈی افراد کو ترجیح دی جاتی ہے۔
۲) بزنس ایٹیلیجنس ڈیویلپر : بزنس انٹیلیجنس ڈیویلپر کی بنیادی ذمہ داری مصنوعی ذہانت کو دھیان میں رکھتے ہوئے کاروباری فیصلے کرنا ہے۔ وہ پیچیدہ ڈیٹا سیٹ کا اندازہ کرکے کاروبار کے مختلف رجحانات کو پہچانتے ہیں، وہ کاروباری ذہانت کے حل کی تیاری، نشوونما اور پرورش کرکے کمپنی کے منافع میں اضافہ کرنے میں مدد کرتے ہیں۔ کاروباری منافع اور بہتر کارکردگی دو اہم عوامل ہیں جن کے ذریعہ ان پر غور کیا جاتا ہے۔ وہ تنظیم میں مختلف عملوں اور ورک فلو کو بہتر بنانے میں بھی مدد کرتے ہیں۔ کلاؤڈ پر مبنی پلیٹ فارمس کے پیچیدہ اعدادو شمارسے نمٹنے کی ان کی صلاحیتوں کی وجہ سے ان کی مانگ میں موجودہ وقت میں زبردست اضافہ ہوا ہے۔ جو شخص کمپیوٹر پروگرامنگ اور ڈیٹا سیٹ سے واقف ہو اس پوسٹ کے لیے مناسب ہوتا ہے۔ کمپیوٹر، ریاضی اور انجینئرنگ کے شعبے میں باضابطہ بیچلر ڈگری اس ملازمت کے لیے موزوں ہے۔ ایسے امیدواروں کو تجزیاتی صلاحیتیں اور بر وقت مناسب فیصلہ لینے کی قابلیت ہونی چاہیے۔
۳) ڈیٹا سائنٹسٹ : ڈیٹا سائنٹسٹ اعدادو شمار کے تجزیے جو تعمیری فیصلوں کے مقصد کے حصول کے لیے مختلف ذرائع سے حاصل شدہ معلومات (ڈیٹا) کی بنیاد پر کیے جاتے ہیں ان کے حصول میں معاونت کرتے ہیں۔ کاروبار سے متعلق مختلف مسائل کو بہتر طور پر حل کرنے میں ان کا اہم رول ہوتا ہے۔ معلومات کے مختلف پیٹرن، ماضی اور حال کی معلومات کی بنا پر ڈیٹا سائنٹسٹ پیش گوئی کرتے ہیں۔ ڈیٹا سائنٹسٹ کی وجہ سے کاروبار کی کارکردگی پر مثبت اثر پڑتا ہے۔ ملازمت کے متلاشی افراد کے لیے ضروری ہے کہ وہ اس پیشہ کو اختیار کرنے کے لیے جدید لوازمات سے لیس ہوں۔ امیدوار کو جدید پروگرامنگ زبانوں پائتھان ، ایس کیو ایل یا اسکالا وغیرہ میں مہارت ہونی چاہیے۔ ساتھ ہی اس کا ریاضی یا کمپیوٹر سائنس میں ماسٹر ڈگری یافتہ ہونا ضروری ہے۔ کسی بھی اعلی درجے کی ڈگری سے نوکری ملنے کے امکانات بڑھ جاتے ہیں۔ ایک ڈیٹا سائنٹسٹ کو کمیونکیشن کی صلاحیتوں کا مالک ہونا چاہئے۔ ان کی تجزیاتی قابلیت شاندار ہونی چاہئے۔ بہت سی بڑی ٹیکنیکل کمپنیوں کو کمپنی کی ترقی کے لئے اہم کام انجام دینے کے لیے ڈیٹا سائنٹسٹ کی ضرورت ہوتی ہے۔
۴) مشین لرننگ انجینئر : مشین لرننگ انجینئر خود کار سافٹ وئیر کے ڈیویلپمنٹ اور ان کے رکھ رکھاؤ کے ذمہ دار ہوتے ہیں۔ کمپنیوں میں ان کی مسلسل مانگ ہوتی ہے اور ان کی پوزیشن بہ مشکل ہی خالی ہوتی ہے۔ یہ کثیر معلومات (ڈیٹا) کے ساتھ کام کرتے ہیں اور ڈیٹا منیجمنٹ کی غیر معمولی صلاحیتوں کے حامل ہوتے ہیں۔ یہ تصاویر اور آوازوں کی پہچان، جعل سازی سے بچاؤ کی تکنیکوں، صارفین کی نفسیات اور خطرات کے نظم کے شعبوں میں اپنی خدمات انجام دیتے ہیں۔ مشین لرننگ انجینئرس کے پاس اہم ڈیٹا کی بنیاد پر صارفین کو مستقبل میں سہولت پسند اور فائدہ مند آپشنس فراہم کرنے کا ماڈل ترتیب دینے میں ماہر ہونا چاہیے۔ ایک کامیاب مشین لرننگ انجینئر بننے کے لیے پروگرامنگ، کمپپیوٹنگ اور ریاضی میں مہارت ہونا لازمی ہے۔ سافٹ وئیر ڈیویلپمنٹ ٹولس، کلاؤڈ اپلیکیشنس اور کوڈنگ (پروگرامنگ لکھنے کی زبان) میں مہارت اضافی فائدہ کا سبب ہوتی ہے۔
۵) ریسرچ سائنٹسٹ : ریسرچ سائنٹسٹ مشین لرننگ کے اور مشینی ذہانت کے اپلیکیشنس سے متعلق عمیق تحقیق کا کام انجام دینے کا ذمہ دار ہوتا ہے۔ ایک ریسرچ سائنٹسٹ کو ریاضی، شماریات، مشین لرننگ جیسے مضامین میں زبردست مہارت ہونی چاہیے۔ اس شعبہ میں کرئیر کے لیے امیدوارکو ریاضی اور کمپیوٹر سائنس میں پی ایچ ڈی یا اعلیٰ ڈگری یافتہ ہونا ضروری ہے۔ کمپنیاں ایسے افراد کو موٹی تنخواہوں سے نوازتی ہیں جنہیں اس فیلڈ میں اچھا خاصا تجربہ ہو۔
۶) اے آئی ڈیٹا انالسٹ : مصنوعی ذہانت کے شعبے میں ڈیٹا تجزیہ کار (ڈیٹا انالسٹ) کا کام معلومات (ڈیٹا) کی کان کنی (ڈیٹا مائننگ)، ڈیٹا کلیننگ اور ڈیٹا انٹرپریٹیشن (تشریح ) ہوتا ہے۔ ڈیٹا کلیننگ کے ذریعے، درکار معلومات کو جمع کیا جاتا ہے اور اس کی تشریح کی جاتی ہے۔ غیر ضروری معلومات کو الگ کردیا جاتا ہے تاکہ معلومات کی تشریح کا عمل متاثر نہ ہو۔ شماریاتی ذرائع و طریقوں کی مدد سے آرٹیفیشل انٹیلیجنس ڈیٹا تجزیہ کار حاصل معلومات سے نتائج اخذ کرنے کا کام انجام دیتا ہے۔ اے آئی ڈیٹا انالسٹ بننے کے لیے ریاضی اور کمپیوٹر سائنس میں بیچلر ڈگری کا حامل ہونا ضروری ہے۔ رجعت (ریگریشن) کی سمجھ اور مائیکروسافٹ ایکسل کو بہتر استعمال کرنے کی قابلیت اور مجموعی سمجھ اس پوزیشن کے حصول میں مددگار ہوتی ہے۔
۷) پروڈکٹ منیجر : مصنوعی ذہانت کے شعبہ میں، ایک پروڈکٹ منیجر کا کام حکمت عملی سے معلومات اکٹھا کرنا اور درپیش چیلینجیز اور مسائل کا حل پیش کرنا ہوتا ہے۔ آپ کو کاروباری کارروائی میں رکاوٹ بن رہی پریشانیوں کی نشاندہی کا ہنر آنا چاہیے۔ اعدادو شمار کی ترجمانی سے واقف ہونا اور اس کے نتائج سے کاروباری اثرات کا تخمینہ لگانے کی صلاحیت ہونی چاہیے۔ ہر تنظیم کو ایک پروڈکٹ منیجر کی ضرورت ہوتی ہے ، جس کی مانگ ان دنوں بہت زیادہ ہوگئی ہے۔
۸) اے آئی انجینئر : ایک اے آئی انجینئر مسائل کا حل تلاش کرنے والاہوتا ہے جو مصنوعی ذہانت (اے آئی) کے مختلف ماڈلس ڈیویلپ کرتا ہے ، ان کی جانچ کرتا ہے اور ان کا مناسب اطلاق کرتا ہے۔ ان ماڈلز کے ساتھ کاروباری بصیرت حاصل کرسکتا ہے جس سے کمپنی کو موثر کاروباری فیصلے کرنے میں مدد ملتی ہے۔ ڈیٹا سائنس ، کمپیوٹر سائنس یا شماریات کے شعبے میں انڈرگریجویٹ یا پوسٹ گریجویٹ ڈگری لازمی ہے۔ مشین لرننگ یا ڈیٹا سائنس پر کسی بھی طرح کا اضافی سرٹیفکیشن فائدہ کا سبب بنتاہے۔ پائتھان، آر اور سی پلس پلس پروگرامنگ زبانوں میں مہارت ضروری ہے ، اس کے علاوہ امیدوار کو اعدادوشمار ، این ایل پی ، اطلاقی ریاضی اور تجزیاتی مہارتوں پر مضبوط گرفت ہونی چاہیے۔
۹) روبوٹکس سائنٹسٹ : مصنوعی ذہانت کے شعبے میں روبوٹکس کے آنے کے بعد سے ملازمتوں میں یقیناً کمی آئی ہے۔ لیکن ساتھ ہی بڑی صنعتوں میں استعمال کی جانے والی مشینوں کی پروگرامنگ کے لیے روبوٹکس سائنٹسٹ کی مانگ میں بھی اضافہ ہوا ہے۔ روبوٹس کئی کاموں کو بہتر طور پر انجام دینے میں مددگار ہوتے ہیں۔ اس شعبہ میں کرئیر بنانے کے لیے امیدوار کو روبوٹکس ، کمپیوٹر سائنس، کمپیوٹر انجینئرنگ میں ماسٹر ڈگری کا حامل ہونا چاہیے۔ روبوٹکس سائنٹسٹ کی تنخواہیں عموماً بہت زیادہ ہوتی ہیں۔اگر چہ روبوٹس خود کار طریقے سے اپنا کام انجام دیتے ہیں لیکن ان کو تیار کرنے کے لیے پیشہ ور ماہرین کی ضرورت ہوتی ہے، اس طرح ملازمتوں کے کم ہونے کا خطرہ کم سے کم رہ جاتا ہے۔
مصنوعی ذہانت (اے آئی) اپلی کیشنس کا استعمال کن شعبوں میں کیا جاتا ہے؟
1) ہیلتھ کئیر : مختلف بیماریوں کی تشخیص اور علاج کے لیے ہیلتھ کیر کے شعبے میں بڑے پیمانے پر مصنوعی ذہانت کا استعمال کیا جارہا ہے۔
2) تعلیم : طلبہ کو مناسب تعلیمی ماحول فراہم کرنے کے لیے مصنوعی ذہانت کا استعمال کیا جارہا ہے۔
3) اسپورٹس : ترقی یافتہ اے آئی تکنیکوں کی مدد سے ایتھلیٹس اپنی استطاعت اور صلاحیت میں اضافہ کرسکتے ہیں۔
4) زراعت : مصنوعی ذہانت کے ذریعے زیادہ سے زیادہ پیداوار کا حصول ممکن ہے کیونکہ یہ زراعت کے لیے بہترین ماحول کی تیاری میں مدد کرسکتے ہیں۔
5) تعمیرات : مصنوعی ذہانت کی تکنیکوں کا استعمال کرکے عمارتوں کی تعمیر زیادہ بہتر اور محفوظ بنائی
جاسکتی ہے۔
6) بینکنگ : چیٹ-بوٹ اسسٹنٹ، جعل سازی کی جانچ، ادائیگی کے بہتر طریقے مصنوعی ذہانت کے شعبے کے چند مثبت نتائج ہیں۔
7) مارکیٹنگ : مشین لرننگ اور پیش گوئی ذہانت کی بناء پر سیلس ٹارگیٹ کا حصول آسان بنایا جاسکتا ہے۔
8) ای کامرس : بہتر گودام کاری، اچھی اشیاء کی تجاویز، دھوکہ دہی سے بچاؤ مصنوعی ذہانت کے شعبے کے چند اچھے پہلو ہیں۔
مصنوعی ذہانت کا مستقبل
موجودہ دور میں مائیکروسافٹ، امیزون، گوگل، فیس بک، ایپل اور اس طرح کی تمام بڑی کمپنیاں اپنی کمپنی آپریشنس کے لیے بڑے پیمانے پر مصنوعی ذہانت کا استعمال کررہی ہیں۔ مستقبل میں اس شعبے میں انقلابی تبدیلیوں کی بات کی جارہی ہے۔ 2019 کی ایک رپورٹ کے مطابق 2015 سے 2019 کے درمیان مصنوعی ذہانت پر مبنی اپلیکیشنز کے استعمال اور تیاری میں 270 فیصد تک اضافہ ہوا ہے۔ ان اعداد و شمار کی روشنی میں یہ کہا جاسکتا ہے کہ گزرتے وقت کے ساتھ کمپیوٹراور انٹرنیٹ کے ساتھ مصنوعی ذہانت پر مبنی ٹیکنالوجی کے شعبے میں زبردست ترقی کے مواقع ہیں جس کے لیے ہمیں تیار رہنا ہوگا۔
(مضمون نگار کرئیر کونسلر و لیکچرر صمدیہ جونیرکالج)
مشمولہ: ہفت روزہ دعوت، نئی دلی، شمارہ 3 جنوری تا 9 جنوری 2021