کیرالہ اسمبلی نے نئے زرعی قوانین کے خلاف قرارداد منظور کی

کیرالہ، دسمبر 31: کیرالہ اسمبلی نے آج تینوں متنازعہ زرعی قوانین کے خلاف ایک قرار داد منظور کر لی۔ وزیراعلیٰ پنارائی وجین نے ایک گھنٹہ کے خصوصی اجلاس میں صرف کسانوں کے معاملے پر تبادلۂ خیال کے لیے اسمبلی میں نئے زرعی قوانین کے خلاف اسمبلی میں قرارداد پیش کی تھی۔

اسمبلی میں صرف بی جے پی کے واحد ایم ایل اے اولنچری راجا گوپال نے اس قرارداد کی مخالفت کی تھی، لیکن یہ واضح نہیں ہے کہ انھوں نے اس کے خلاف ووٹ دیا یا نہیں۔

نئے قوانین کو فوری طور پر منسوخ کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے قرار داد کو آگے بڑھاتے ہوئے وجین نے کہا کہ ملک میں اب کسانوں کی طرف سے سب سے بڑا مظاہرہ دیکھنے کو ملا ہے۔ انھوں نے الزام لگایا کہ پارلیمنٹ میں منظور کیے گئے زرعی قوانین نہ صرف ’’کسان مخالف‘‘ ہیں بلکہ ’’کارپوریٹ نواز‘‘ بھی ہیں اور اب تک اس احتجاج کے دوران کم از کم 32 کسانوں کی موت ہوچکی ہے۔

انھوں نے کہا ’’قانون ساز اسمبلیوں پر اخلاقی ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ سنجیدہ نظریہ اختیار کریں، جب لوگوں کو ان قوانین کے بارے میں فکر لاحق ہوتی ہے جن سے ان کی زندگی متاثر ہوتی ہے۔‘‘

انھوں نے مزید کہا کہ زراعت ملک کی ثقافت کا ایک حصہ ہے اور کسانوں کو پریشان کرنا کسی بھی طور مناسب نہیں۔

اس سے قبل اکتوبر کے شروع میں وزیر اعلی پنجاب نے بھی ’’کسان مخالف‘‘ قوانین کے خلاف ریاستی اسمبلی میں قرارداد کا مسودہ پیش کیا تھا۔