مسجد کی سماجی و تعلیمی خدمات کا ایک عملی نمونہ طلبا کااسٹیڈی سنٹر
مسابقتی امتحانات اوردیگر تعلیمی سرگرمیوں کا مرکز
(دعوت نیوز ڈیسک )
مسجدیں اللہ کے گھر ہیں جہاں پر عبادت کے ساتھ ساتھ مسلمانوں کے لیے تعلیم و تربیت کا بھی انتظام کیا جاتا ہے۔ عربی تعلیم کے ساتھ اب مساجد میں عصری تعلیم پر بھی توجہ دی جارہی ہے۔ گزشتہ چند سالوں سے یہ بات مشاہدے میں آرہی ہے کہ مسلمان مسابقتی امتحانات اور تعلیمی میدانوں میں کافی پیچھے ہیں ایسے میں انہیں آگے بڑھانے کے لیے کئی مساجد کی انتظامی کمیٹیاں آگے آ رہی ہیں۔ ایسی ہی ایک مساعی حیدرآباد کے شانتی نگر علاقے میں واقع مسجد عالمگیری میں ہو رہی ہے۔ فی الحال کورونا وائرس کی وجہ سے یہ سرگرمی عارضی طور پر روک دی گئی ہے۔ اس سے قبل اس مسجد میں مارچ کے آغاز سے طلبا مختلف امتحانات کی تیاری کے لیے جمع ہوتے رہے ہیں۔ جن میں (NEET) اور سیول سرویسس کے طلباء شامل ہیں۔ ’’مسجد سے ربط کریں‘‘ پروگرام کے تحت رات کے اوقات میں مسجد میں طلبا کے لیے امتحانات کی تیاری کروائی گئی۔ مختلف میدانوں کے ماہرین کے ذریعے طلبا کی تربیتی کی گئی۔ ریاستی سطح کے امتحانات ہوں یا مرکزی سطح کے امتحان کی تیاری کروائی گئی۔ 2 مارچ سے طلبا کے لیے خصوصی کلاسس بھی چلائی گئیں جو آئندہ سال پبلک سرویس امتحان میں شرکت کرنے کے خواہاں تھے۔ عالم گیری مسجد شانتی نگر کے فرسٹ فلور پر کوچنگ اور اسٹڈی سنٹر حیدرآباد میں پہلی مرتبہ کسی مسجد میں شروع ہوا تاکہ طلبا کی کیرئیر کی رہنمائی کی جاسکے۔ گزشتہ دنوں مساجد میں علمی سرگرمیوں کی ضرورت پر توجہ دلاتے ہوئے سالار جنگ میوزیم بورڈ کے رکن سید ذاکر حسین نے کہا کہ مسجد کمیٹی نے طے کیا ہے کہ مسجد کے دائرہ کار کو عبادتوں کے علاوہ تعلیمی سرگرمیوں کے لیے وسیع کیا جائے۔
اس سے قبل سید عطا الحسن انجم صدر عالم گیری مسجد انتظامی کمیٹی نے بتایا کہ طلبا کئی کوچنگ سنٹرس پر فیس دے کر یہ کورسس کرتے ہیں جب کہ بعض خاندان یہ فیس ادا نہیں کر سکتے۔ کئی خاندانوں کے گھروں میں اسٹڈی کے لیے تعلیمی ماحول اور جگہ کی قلت بھی ہوتی ہے۔ درس و تدریس سے دلچسپی رکھنے والے افراد یہاں آتے رہے ہیں۔
متعددی مرض ’’کورونا‘‘ کی وجہ سے حکومت تلنگانہ نے اجتماعات نہ کرنے کا مشورہ دیا ہے اسی لیے یہاں بھی کلاسس کو عارضی طور پر ملتوی کر دیا گیا ہے۔ عنقریب اسے دوبارہ شروع کر دیا جائے گا۔