مرکز جماعت میں ایچ آر ڈی انسٹی ٹیوٹ کی عمارت کی تاسیس
نئی دہلی، جنوری 18: آج دوپہر 12 بجے مرکز جماعت اسلامی ہند کیمپس ، ابو الفضل انکلیو ، نئی دہلی میں جماعت کے شعبۂ ہیومن ریسورس ڈیولپمنٹ (HRD) کے لیے تعمیر کی جانے والی عمارت کی تاسیس کا محترم امیر جماعت اسلامی ہند جناب سید سعادت اللہ حسینی نے افتتاح فرمایا. اس عمارت کی تعمیر کے لیے جناب جلیل اصغر صاحب نے اپنے والد جناب محمد شفیع مونس رحمہ اللہ کی طرف سے صدقۂ جاریہ کے لیے ایک خطیر رقم فراہم کی ہے. فالحمد للہ علی ذلک.
جماعت اسلامی ہند نے گزشتہ میقات ہی سے ایک نیا شعبہ HRD کا قائم کیا ہے. اس کا مقصد جماعت کے ارکان، کارکنان اور وابستگان کی علمی و عملی صلاحیتوں کا ارتقاء ہے. اس شعبے کے تحت مرکزِ جماعت کے علاوہ ملک کی تمام ریاستوں میں سرگرمیاں انجام دی جا رہی ہیں. میقاتِ رواں میں اس سلسلے میں خصوصی منصوبہ بندی کی گئی ہے اور اس کے تحت مرکز اور حلقوں کی سطح پر سرگرمیاں انجام دی جارہی ہیں. طے کیا گیا تھا کہ اس میقات میں اس کے لیے باقاعدہ ایک انسٹی ٹیوٹ قائم کیا جائے گا. آج کا پروگرام اسی کی جانب ایک اقدام ہے .
تاسیسِ عمارت کے افتتاح کے موقع پر ایک مختصر تقریب منعقد ہوئی، جس میں مرکز جماعت کے تمام ذمے داران شریک ہوئے. جناب محمد جعفر، نائب امیر جماعت نے افتتاحی کلمات پیش کیے. انھوں نے فرمایا کہ جماعت اسلامی ہند کا موجودہ کیمپس جناب شفیع مونس صاحب کا خواب تھا، جو ان کی کوششوں سے شرمندۂ تعبیر ہوا ہے. انھوں نے اُس زمانے میں اِس علاقے میں جماعت کے لیے زمین خریدنے کا منصوبہ بنایا تھا جب یہ جنگل تھا، یہاں کوئی آنے پر تیار نہیں تھا اور یہاں زمین خریدنا پیسے کا ضیاع سمجھتا تھا. انھوں نے صاحبِ حیثیت وابستگانِ جماعت کو بھی آمادہ کیا تھا کہ وہ اطراف میں زمینیں خریدیں، تاکہ اچھی کالونی وجود میں آئے. انھوں نے بتایا کہ یہ عمارت HRD کے لیے تعمیر کی جائے گی، لیکن اس کا کچھ حصہ کمرشیل ہوگا، جس میں شادی ہال، ریسٹورنٹ اور گیسٹ ہاؤس وغیرہ کی سہولیات فراہم کی جائیں گی.
جناب جلیل اصغر نے فرمایا کہ مولانا سید ابو الاعلی مودودی رحمہ اللہ کی وفات (1979) کے موقع پر ان کی نمازِ جنازہ میں شرکت کے لیے مجھے بھی ابّا جان کے ساتھ لاہور جانے کا موقع ملا تھا. وہاں منصورہ میں مرکز جماعت اسلامی پاکستان کا وسیع کمپلیکس دیکھ کر میں نے بہت خوشی کا اظہار کیا تھا اور کہا تھا کہ ہمارا (ہندوستان کا) مرکزِ جماعت پرانی دہلی کے ایک ایسے تنگ علاقے (چتلی قبر) میں ہے کہ وہاں کوئی آدمی پیدل ہی جاسکتا ہے، سواری پر جانا اس کے لیے ممکن نہیں ہے. اس وقت ابّا جان نے کہا تھا کہ ان شاء اللہ ہمارا مرکز ایسا ہی، بلکہ اس سے زیادہ کشادہ ہوگا. اللہ کا شکر ہے کہ ان کی یہ خواہش ان کی زندگی ہی میں پوری ہوئی. انھوں نے بتایا کہ ایک مرتبہ کسی نے ابّا جان کو مشورہ دیا کہ خریدی گئی زمینوں میں سے کچھ فروخت کرکے عمارتیں تعمیر کرلی جائیں، لیکن انھوں نے جواب دیا کہ جماعت کی کوئی زمین فروخت کرنے کے لیے نہیں، بلکہ جماعت کے لیے مزید زمین خریدنے کی مجھ سے بات کیجیے.
جناب آئی کریم اللہ صاحب نے HRD انسٹی ٹیوٹ کے اغراض و مقاصد بیان کیے اور اس کی تفصیلات پیش کیں. انھوں نے بتایا کہ ان شاء اللہ اس کے ذریعے کیڈر کی مختلف صلاحیتوں کے ارتقاء کا کام کیا جائے گا، مختلف کورسز چلائے جائیں گے اور ٹریننگ پروگرامس ہوں گے. یہ سرگرمیاں ان شاء اللہ سال بھر جاری رہا کریں گی _
آخر میں محترم امیر جماعت، جناب سید سعادت اللہ حسینی نے اظہارِ خیال کیا. انھوں نے فرمایا کہ ہمارے بزرگوں اور خاص طور پر جناب محمد شفیع مونس صاحب نے جماعت کے وسیع کیمپس کا جو خواب دیکھا تھا، الحمد للہ وہ شرمندۂ تعبیر ہوا ہے۔ اب اس عمارت کی تعمیر سے ان شاء اللہ جماعت کی بعض اہم سرگرمیاں انجام دینے کا موقع ملے گا۔ انھوں نے فرمایا کہ کسی بھی تحریک کی کام یابی اور استحکام کے لیے ضروری ہے کہ اس میں ریسرچ اور تحقیق کا کام ہو اور کارکنوں کی صلاحیتوں کے ارتقا کے لیے بھی برابر کوشش کی جاتی رہے۔ اس انسٹی ٹیوٹ کے ذریعے ان شاء اللہ یہ دونوں کام انجام دیے جائیں گے۔ اس میں شعبۂ HRD کے ساتھ اس کا کچھ حصہ سینٹر آف اسٹڈی اینڈ ریسرچ (CSR) کے لیے بھی مختص ہوگا۔
یہ عمارت بیسمنٹ اور گراؤنڈ فلور کے علاوہ پانچ منزلہ ہوگی۔ افتتاحی پروگرام کے بعد ذمے دارانِ جماعت نے علامتی کھدائی کی۔ پروگرام کی نظامت جناب عتیق الرحمٰن، اسسٹنٹ ڈائریکٹر شعبۂ HRD نے کی۔