علی گڑھ: بی جے پی کی سابق میئر پر مسلم لڑکیوں کا زبردستی مذہب تبدیل کروانے اور ان کی شادی ہندو لڑکوں سے کرنے کا الزام
علی گڑھ، اگست 17: ایک مسلمان لڑکی نے، جس کی بہن نے لاپتہ ہونے کے بعد علی گڑھ میں ہندو لڑکے سے شادی کی تھی، بی جے پی کی سابق میئر شکنتلا بھارتی پر سنگین الزامات عائد کیے ہیں۔
اتوار کے روز اس لڑکی نے ایک پریس کانفرنس کی جس میں اس نے شکنتلا بھارتی پر الزام لگایا کہ وہ مسلمان لڑکیوں کو لالچ دے کر ان کا مذہب تبدیل کرواتی ہیں اور ان کی شادی ہندو لڑکوں سے کردی جاتی ہے۔
دریں اثنا بی جے پی کی سابق میئر شکنتلا بھارتی نے ان الزامات کی قطعی تردید کی ہے اور کہا ہے کہ اگر کوئی الزام ثابت کر دے تو وہ ہمیشہ کے لیے ریاست چھوڑ دیں گی۔
تاہم ہندو لڑکے سے شادی کرنے والی اس لڑکی کی بہن نے کہا اس نے اس سے اپنی مرضی سے شادی کی ہے اور کسی نے بھی اس پر دباؤ نہیں ڈالا۔
اطلاعات کے مطابق وہ لڑکی 7 اگست کو گھر سے لاپتہ ہوگئی جس کے بعد اس کی بہن کے شوہر نے ایک ہندو لڑکے کے خلاف شکایت درج کروائی۔ اس نے الزام لگایا کہ اس کی سالی ہندو لڑکے کے ساتھ فرار ہوگئی اور کچھ زیورات اور نقدی اپنے ساتھ لے گئی اور لڑکے سے شادی کرنے کے لیے اپنا مذہب تبدیل کر رہی ہے۔
پولیس نے اس لڑکے کے خلاف دفعہ 363، 366 کے تحت مقدمہ درج کرلیا آئی پی سی کی اور لڑکی کی تلاش شروع کردی۔
دوسری طرف لڑکی کی بہن نے ٹویٹر پر جاکر سابق میئر شکنتلا بھارتی پر مسلم لڑکیوں کو اغوا کرنے، ان کا مذہب تبدیل کرنے اور ہندو لڑکوں سے شادی کرنے کا الزام عائد کیا۔
اس نے الزام لگایا ہے کہ جب وہ تھانے گئی اور ایف آئی آر درج کروائی تو پولیس اس سے گریز کرتی رہی، لیکن جب اس نے میڈیا کو فون کرنے کی دھمکی دی تو پولیس اہلکاروں نے فوراً ہی اس کی بہن کا سراغ لگا لیا۔ انھوں نے بتایا کہ اس کی بہن شکنتلا بھارتی کے ساتھ ایک کار میں آئی تھی۔