ضمانت ملنے کے چار دن بعد پوپی پولیس نے ڈاکٹر کفیل خان پر این ایس اے نافذ کیا

نئی دہلی، فروری 14- علی گڑھ کی عدالت سے ضمانت منظور ہونے کے چار دن بعد اتر پردیش میں بی جے پی حکومت نے گذشتہ ماہ علی گڑھ مسلم یونی ورسٹی میں سی اے اے مخالف احتجاج کے دوران اشتعال انگیز تبصروں کا الزام لگاتے ہوئے گورکھپور کے ڈاکٹر کفیل خان پر سخت قومی سلامتی ایکٹ (این ایس اے) نافذ کر دیا ہے۔ ڈاکٹر خان کو سی جے ایم عدالت نے چار روز قبل اس کیس میں ضمانت دی تھی لیکن وہ متھرا جیل میں قید ہیں۔ اہل خانہ جمعہ کے روز علی الصبح اس کی رہائی کی توقع کر رہے تھے۔

جمعہ کی صبح ڈاکٹر کفیل کے ٹویٹر ہینڈل پر ان کی اہلیہ ڈاکٹر سبیستا خان نے ٹویٹ کیا ’’یہ ڈاکٹر سبیستا خان ہیں۔۔۔ڈاکٹر کفیل خان پر یوپی پولیس اور انتظامیہ نے این ایس اے (نیشنل سیکیورٹی ایکٹ) کے تحت مقدمہ درج کیا ہے … Plz ہماری مدد کریں‘‘۔ ان کے اہل خانہ کا کہنا ہے کہ جیل حکام نے ان کی رہائی روکنے کی کوئی وجہ نہیں بتائی اگرچہ عدالت نے جیل حکام کو خصوصی یاد دہانی بھیجی کہ رہائی میں تیزی لائیں۔

ریاستی پولیس کی عادت رہی ہے کہ وہ ضمانت حاصل کرنے کے کچھ دن بعد اس سے پہلے بھی بھیم آرمی چیف چندرشیکھر آزاد سمیت دیگر لوگوں پر سخت این ایس اے نافذ کرتی رہی ہے۔

جمعہ کے روز ان کے بھائی عدیل خان نے کہا کہ ڈاکٹر خان نے جیل حکام کے ذریعہ این ایس اے کے کاغذات وصول کیے تھے لیکن اہل خانہ کو ابھی تک دستاویزات میسر نہیں ہیں۔

حکومت نے اس پر ابھی تک کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے۔

ڈاکٹر خان کو حال ہی میں ممبئی ہوائی اڈے سے یوپی ایس ٹی ایف نے گرفتار کیا تھا۔