سابق رکن اسمبلی مختار انصاری  کی آبائی قبرستان میں تدفین،نماز جنازہ میں لاکھوں افراد کی شرکت

نئی دہلی ،مؤ،30 مارچ :۔

مئو کے سابق رکن اسمبلی مختارانصاری کی نمازجنازہ  آج ان کے آبائی قبرستان میں ادا کی گئی اس دوران لاکھوں لوگوں نے شرکت کی ۔ انہیں کالی باغ قبرستان میں سپرد خاک کیا  گیا ۔ اس دوران محمدآباد کے کالی باغ قبرستان علاقے میں عوامی سیلاب امنڈ آیا، لیکن پولیس نے صرف قریبی لوگوں کواندرجانے کی اجازت  دی  تھی ۔ قبرستان کے باہرہزاروں کی تعداد میں لوگ موجود  تھے۔اس دوران بڑی تعداد میں سیکورٹی اہلکار بھی باہر تعینات تھے جہاں قبرستان میں جانے والوں کو روک رہے تھے۔زبر دست بھیڑ کی وجہ سے افرا تفری کا ماحول بھی پیدا ہو گیا۔ پولیس کو کنٹرول کرنے میں دقتوں کا بھی سامنا کرنا پڑا۔بھیڑ جنازے میں شرکت کے لئے بضد تھی اس دوران مختار انصاری کے بھائی افضال انصاری اور مؤ کی ڈی ایم کے درمیان نوک جھونک بھی ہوئی ۔ پولیس کے ہاتھ میں ایک لسٹ تھی، اس لسٹ میں جن لوگوں کے نام شامل ہیں، صرف انہی لوگوں کواندرجانے کی اجازت دی  جا رہی تھی  ۔

اس سے قبل مختارانصاری کی لاش کو صبح 10 بجے گھرسے اٹھایا گیا۔ ہزاروں لوگوں کی تعداد میں نمازجنازہ ادا کی گئی۔ اس کے بعد قبرستان میں سپرد خاک کیا گیا۔  مختار انصاری کے بڑے بھائی افضال انصاری اورچھوٹے بیٹے عمرانصاری نے نمازجنازہ میں شامل ہونے والے ہزاروں لوگوں سے اپیل کی ہے کہ وہ قبرستان میں اندرجانے کی کوشش نہ کریں۔ صرف چند افراد کوہی قبرستان کے اندرداخل ہونے کی اجازت دی گئی ہے۔

پولیس مسلسل ہجوم کو کنٹرول کرنے کی کوشش کرتی رہی۔ پولیس انتظامیہ نے حکم دیا تھا کہ صرف فیملی کے علاوہ کوئی بھی قبرستان نہیں جاسکے گا۔ موقع پربڑی تعداد میں پولیس اہلکاروں کو تعینات کیا گیا۔ اضافی فورس لگائی گئی تھی اورپولیس نے پورے راستے کو بلاک کردیا ہے۔ پھربھی نمازجنازہ میں شامل ہونے والے ہجوم کی کوشش تھی کہ وہ تدفین میں بھی شامل ہوسکیں۔

دوسری جانب، محمد آباد یوسف پورمیں دکانیں اوربازاربند ہیں اورلوگ مختارانصاری کی دیدارکے لئے امنڈ آئے۔ باندہ کے رانی درگاوتی میڈیکل کالج سے پوسٹ مارٹم کے بعد، مختارانصاری کی لاش کو لے کر 26 گاڑیوں کا قافلہ سخت حفاظتی انتظامات کے درمیان شام 5.45 بجے غازی پور کے لئے روانہ ہوا۔ قافلہ رات تقریباً 9 بجے کوشامبی سے گزرا اورآدھی رات کے بعد غازی پورپہنچا۔

قافلے میں موجود مختارانصاری کے وکیل نسیم حیدرنے بتایا کہ مختارانصاری کی لاش ان کے چھوٹے بیٹے عمرانصاری، بہونکہت انصاری اوردوقریبی رشتہ دارروں کے حوالے کردی گئی۔ سیکورٹی وجوہات کی بنا پرپولیس اہلکاروں کی 24 گاڑیاں قافلے میں شامل ہیں اوردوگاڑیاں مختارانصاری کے خاندان کی ہیں۔ مختارانصاری کی لاش کا پوسٹ مارٹم باندہ میں کیا گیا، جو محمد آباد (غازی پور) سے تقریباً 400 کلومیٹردورہے اورلاش کوفتح پور، کوشامبی، پریاگ راج، بھدوہی اوروارانسی اضلاع سے ہوتے ہوئے ان کی آبائی رہائش گاہ لائی گئی اورپھرآج انہیں سپرد خاک کردیا گیا۔