زراعت سے متعلق نئے قوانین کسانوں کو کاروباری بنانے میں مدد کریں گے: مودی
ممبئی، 13 اکتوبر: وزیر اعظم نریندر مودی نے آج کہا کہ ان کی حکومت کے ’’تاریخی‘‘ زراعت سے متعلق اصلاحات سے کسانوں کے لیے کاروبار میں شامل ہونے کے مواقع پیدا ہوں گے۔ انھوں نے مزید کہا کہ ان کی حکومت کسانوں کی آمدنی بڑھانے کی کوشش کر رہی ہے۔
مودی نے سابق مرکزی وزیر بالاصاحب ویکھے پاٹل کی خود نوشت سوانح کے رسم اجرا کے موقع پر ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعہ گفتگو کرتے ہوے یہ بات کہی۔
زراعت سے متعلق نئے قوانین کو تاریخی قرار دیتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا ’’آج ایسے مواقع پیدا کیے جا رہے ہیں کہ کاشتکاری اور کاشتکاروں کو انّ داتا (خوراک فراہم کرنے والے) کے کردار سے آنٹرپرینور بنا سکتے ہیں۔‘‘
گجرات، مہاراشٹر، ہریانہ اور پنجاب میں دودھ، چینی اور گندم کی زیادہ پیداوار کا ذکر کرتے ہوئے مودی نے کہا کہ مقامی کاروباری اداروں کے ایسے ماڈل ملک کو آگے لے جائیں گے۔
انھوں نے کہا کہ آزادی کے بعد ایک وقت تھا جب ملک میں کھانے پینے کا مناسب ذخیرہ موجود نہیں تھا۔
مودی نے کہا ’’اس وقت حکومت کی ترجیح خوراک کی پیداوار میں اضافہ کرنا تھا۔ لہذا پوری توجہ پیداوار میں اضافہ پر مرکوز تھی۔ کسان اس مقصد کے حصول کے لیے سخت محنت کر رہے تھے۔ لیکن حکومتوں اور پالیسیوں نے کسانوں کے منافع بخش ہونے کی طرف توجہ نہیں دی بلکہ صرف بڑھتی ہوئی پیداواری کے بارے میں فکر مند رہے۔‘‘
مودی نے دعویٰ کیا کہ ’’لوگ کسانوں کی آمدنی کے بارے میں بھول گئے تھے۔ لیکن پہلی بار اس سوچ کو تبدیل کیا گیا ہے اور مرکز نے کسانوں کی فلاح و بہبود کے لیے اقدامات کیے ہیں۔‘‘