راجستھان :کوٹہ میں میڈیکل کالج میں مسلم طالب علم پر حملہ،جبراً مذہبی نعرے لگوائے گئے،ملزمین گرفتار

جے پور،24 ستمبر :۔

جے پور کا شہر کوٹہ یوں تو ملک بھر میں اپنے ایجو کیشن سٹی ور کوچنگ کے لئے مشہور و معروف ہے لیکن گزشتہ کچھ ماہ سے کسی اور ہی معاملے میں سرخیوں میں ہے ۔یہاں تعلیمی اداروں میں یکے بعد دیگرے طلبہ کے ذریعہ خود کشیوں کے واقعات پیش آ رہے ہیں۔دریں اثنا کوٹہ شہر میں ایک مذہبی منافرت کا معاملہ میں روشنی میں آیا ہے جہاں گزشتہ 23 ستمبر بروز بدھ   کچھ سماج دشمن عناصر کی جانب سے میڈیکل کالج کوٹہ کے سال اول کے طالب علم محمد عمیر کے ساتھ بدتمیزی کرنے، اسے مذہبی طور پر تشدد کا نشانہ بنانے اور زبردستی کرنے کا معاملہ سامنے آیا ہے۔شر پسندو ں نے محمد عمیر سے جبراً  جے شری رام کے نعرے  لگوائے اور زدو کوب کیا۔

انڈیا ٹو مارو کی رپورٹ کے مطابق متاثرہ طالب علم کے اہل خانہ نے ملزمان کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا ہے اور کہا ہے کہ عمیر حافظ اور معذور   ہے، اسے صرف اس کی مسلم شناخت یعنی چہرے پر داڑھی کی وجہ سے ہراساں کیا گیا ہے۔اس معاملے میں پولیس نے دو ملزمان سورج اور وشنو کو گرفتار کیا ہے، جن کے خلاف آئی پی سی کی دفعہ 493/23، دفعہ 323، 341، 342، 34، 295A کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔

بدھ کو کچھ سماج دشمن عناصر نے میڈیکل کالج، کوٹہ کے سال اول کے طالب علم محمد عمیر کو زبردستی   اپنی گاڑی میں بٹھایا، اس کے ساتھ بدتمیزی کی اور اس کے ساتھ مارپیٹ کی۔ الزام ہے کہ اسےجئے شری رام کے نعرے لگانے پر مجبور کیا گیا۔

متاثرہ طالب علم نے مہاویر نگر پولس تھانہ افسر کو تحریری شکایت درج کرائی ہے۔ طالب علم نے معلومات دیتے ہوئے بتایا کہ وہ 23/09/2023 کو رات 10 بجے کے قریب اپنے دوست کے گھر جا رہا تھا۔ راستے میں میڈیکل کالج کے مین گیٹ کے قریب قبرستان کے سامنے پیچھے سے آنے والے ایک سرمئی رنگ کے ٹاٹا نیکسن نے جارحانہ انداز میں اپنی کار میرے اسکوٹر کے آگے روک دی۔ میں نے کسی طرح اپنی گاڑی وہاں سے نکالی اور آگے بڑھا۔

طالب علم نے اپنی شکایت میں مزید کہا کہ اس کے بعد اہنسا سرکل پر انہوں نے میری  گاڑی  کو پیچھے سے ٹکر ماری جس کی وجہ سے میری  گاڑی غیر متوازن ہوگئی۔ مجھے رکنا پڑا۔ اس کے بعد انہوں  نے میری داڑھی اور ہاتھ کھینچے اور مجھے زبردستی اپنی گاڑی میں بٹھایا، مجھے تھپڑ مارا اور مجھے گالی دی۔

طالب علم نے بتایا، "میں اپنی کار پر بیٹھ کر فرار ہوا اور آگے بھاگا، پھر انہوں نے میرا پیچھا کیا اور اپنی گاڑی کالا بادل بھون کے قریب میری کار کے سامنے کھڑی کرکے مجھے روک لیا۔ کار میں سوار افراد   نشے میں تھے، انہوں نے گستاخانہ الفاظ کہے، حملہ کیا اور   ‘جے شری رام’ کے نعرے لگانے پر مجبور کیا۔

پولیس نے اس معاملے پر فوری کارروائی کرتے ہوئے دفعہ 323,341,342,34,295A IPC کے تحت مقدمہ نمبر 493/23 درج کیا اور دو ملزمان کو گرفتار کرلیا۔ ملزمان کے نام سورج اور وشنو بتائے جاتے ہیں۔

طالب علم محمد عمیر ولد جناب پرویز احمد ضلع باران کے چھبرا قصبہ کا رہنے والا ہے اور میڈیکل کالج، کوٹا میں ایم بی بی ایس کے سال اول کا طالب علم ہے۔طالب علم کے چچا محمد عامر نے انڈیا ٹومارو کو بتایا کہ ہم نے رات ہی پولیس میں تحریری شکایت درج کرائی تھی، جس پر پولیس نے اگلی صبح کارروائی کرتے ہوئے دو ملزمان کو گرفتار کر لیا۔