راجستھان :سرحدی اضلاع میں آر ایس ایس سے وابستہ تنظیم پاکستانی ہندوؤں کو شہریت دلانے میں مصرف

 مفت کیمپ کا انعقاد کر کے سی اے اے کے تحت شہریت حاصل کرنے کے لئے اہلیتی سرٹیفکیٹ جاری کر رہی ہے

نئی دہلی ،03اپریل :۔

شہریت ترمیمی قانون کے نوٹیفکیشن کے منظر عام پر آنے کے بعد اب بی جے پی اور آر ایس ایس سے وابستہ تنظیمیں سر گرم ہو گئی ہیں ۔اس سلسلے میں بڑے پیمانے پر پاکستان سے آئے ہندوؤں کو ہندوستانی شہریت دلانے کے لئے مفت کیمپ کا انعقاد کر رہی ہیں اور انہیں ہر وہ کاغذات مفت فراہم کر رہی ہیں جس سے انہیں آسانی کے ساتھ ہندوستانی شہریت دی جا سکے۔

خاص طور پر ان ریاستوں میں جن کی سرحدیں پاکستان سے منسلک ہیں اور جہاں بڑی تعداد میں پاکستان سے ہندو نقل مکانی کر کے ہندوستان میں داخل ہوئے ہیں ۔رپورٹ کے مطابق  راجستھان میں جہاں بڑی تعداد میں ہندو سرحد پار کر کے ہندوستان میں داخل ہوئے ہیں آر ایس ایس سے وابستہ ایک تنظیم نے مفت کیمپ لگا کر پچھلے ایک ہفتے سے پاکستان سے آئے ہندو برادری کے  لوگوں کو  شہریت (ترمیمی) ایکٹ، 2019 کے تحت شہریت کے لیے درخواست دینے میں ان کی مدد کرنے کے لیے "اہلیت کے سرٹیفکیٹ” جاری کر رہا ہے۔

آر ایس ایس سے وابستہ اس گروپ کا نام  سیماجن کلیان سمیتی ہے۔ یہ گروپ راجستھان کے ان علاقوں میں سر گرم ہے جو پاکستان کی سرحد  سے متصل ہیں۔ جیسے راجستھان کے جیسلمیر، باڑمیر اور جودھ پور کے علاقے میں ۔یہاں اس تنظیم نے   تقریباً 330 لوگوں کو وزارت داخلہ کے ذریعہ شروع کیے گئے شہریت کے پورٹل – indiancitizenshiponline.nic.in- پر اپنے دستاویزات اپ لوڈ کرنے میں مدد کی ہے۔

خیال رہے کہ سی اے اے پاکستان، افغانستان اور بنگلہ دیش سے چھ ستائے ہوئے   غیر مسلم کمیونٹیز کے ارکان کو شہریت دینے کا قانون ہے۔اس قانون میں شہریت دینے میں بنیادی طور پر مذہب کو رکھا گیا ہے اس لئے اس کی بڑے پیمانے پر مخالفت بھی کی جا رہی ہے۔اس قانون کو مذہب کی بنیاد پر تفریق پیدا کرنے والا اور امتیازی سلوک کو ہوا دینے والا قانون قرار دیا گیا ہے۔

سرٹیفکیٹ، ایک لازمی دستاویز  ہےجو "مقامی طور پر معروف کمیونٹی ادارے” کے ذریعہ جاری کیا جائے گا، اسے حلف نامہ کے ساتھ منسلک کیا جائے اور دیگر دستاویزات کے ساتھ سی اے اے پورٹل پر اپ لوڈ کیا جائے۔

اس تنظیم سے وابستہ وکرم سنگھ راجپوروہت، ایک وکیل اور گروپ کے ایک رکن نے   دی ہندو کو  بتایا کہ چونکہ سمیتی ایک رجسٹرڈ تنظیم ہے، اس لیے وہ سرٹیفکیٹ جاری کر سکتی ہے۔ "ہمارے ایک منتری (آفیسر)، تریبھون سنگھ راٹھور، اہلیت کے سرٹیفکیٹ پر دستخط کر رہے ہیں، ہم ایک کمیونٹی پر مبنی تنظیم ہیں اس لئے ہمارے پاس اس سرٹیفکیٹ کو جاری کرنے کی اتھارٹی ہے۔

سرٹیفکیٹ، جو ایک مقامی پجاری  کے ذریعہ بھی جاری کیے جا سکتے ہیں، درخواست دہندہ کے مذہب کی توثیق کرنے کے لیے  ہے کہ حقیقت میں وہ ہندو مذہب کا پیرو کار ہے۔

سمیتی کے فیس بک پیج پر پوسٹ کی گئی ایک تصویر میں کہا گیا ہے کہ گروپ جیسلمیر میں "مفت شہریت کی درخواست کیمپ” کا انعقاد کر رہا ہے۔ ایک کمرے میں تقریباً 60 لوگ فرش پر بیٹھے ہوئے ہیں، جس میں بھارت ماتا کے پوسٹر اور آر ایس ایس کے سابق سربراہ کے  ہیڈگیوار اور   گولوالکر کی تصاویر چسپاں ہیں۔