دہلی ایکسائز پالیسی کیس میں عام آدمی پارٹی کے رہنما سنجے سنگھ کو ضمانت  

’جب تک تینوں بھائی باہر نہیں آئیں گے، کوئی جشن نہیں منائے گا‘، سنجے سنگھ کی ضمانت پر بیوی انیتا کا بیان

نئی دہلی،03اپریل :۔

دہلی اکسائز پالیسی معاملے میں عام آدمی پارٹی کے مرکزی قیادت ان دنوں بھنور میں ہے،کیجریوال کی گرفتاری کے بعد بڑے پیمانے پر بی جے پی رہنما عام آدمی پارٹی کے خلاف سر گرم ہیں،لوک سبھا الیکشن سے عین قبل پارٹی کے سینئر رہنماؤں کے خلاف ای ڈی کی کارروائی نے پارٹی کے لئے مصیبت کھڑا کر دی ہے۔دریں اثنا  سپریم کورٹ  سے منگل  کو عام آدمی پارٹی کے رہنما اور راجیہ سبھا ممبر پارلیمنٹ سنجے سنگھ کو دہلی شراب پالیسی سے متعلق منی لانڈرنگ کیس میں ضمانت  مل گئی ہے۔یہ خبر گر چہ عام آدمی پارٹی کے لئے ایک راحت کی خبر ہے مگر مصیبتیں ابھی بھی بر قرار ہیں۔

رپورٹس کے مطابق سنجے سنگھ کی درخواست ضمانت پر سماعت کرتے ہوئے سپریم کورٹ نے زبانی طور پر کہا کہ سنگھ سے کوئی رقم برآمد نہیں ہوئی اور کیس میں بیانات سرکاری گواہ دنیش اروڑہ نے دیئے۔جسٹس سنجیو کھنہ، جسٹس دیپانکر دتہ اور جسٹس پرسنا بی ورلے کی بنچ نے حکم دیا کہ سنگھ کو سماعت مکمل ہونے تک ضمانت پر رہا کیا جائے۔

Anita Singh (Wife of Sanjay singh)

سنجے سنگھ کی رہائی کے بعد بھی عام آدمی پارٹی نے اسے جشن کے طور پر منانے سے انکار کر تے ہوئے دیگر رہنماؤں کی رہائی کی امید کر رہی ہے۔  انیتا سنگھ نے اپنے شوہر کے ضمانت ملنے پر کسی بھی طرح کا جشن منانے سے انکار کر دیا ہے۔ انھوں نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ ’’جب تک تین بھائی (اروند کیجریوال، منیش سسودیا اور ستیندر جین) باہر نہیں آئیں گے، کوئی جشن نہیں منائے گا۔‘‘دراصل دہلی آبکاری پالیسی معاملہ میں ہی وزیر اعلیٰ کیجریوال، سابق نائب وزیر اعلیٰ منیش سسودیا اور سابق وزیر ستیندر جین بھی جیل میں قید ہیں۔ انیتا سنگھ نے ان تینوں کی رِہائی تک جشن نہ منانے کا فیصلہ کیا ہے۔ انھوں نے سنجے سنگھ کو ضمانت ملنے کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ’’ابھی یہ جدوجہد طویل بہت طویل ہے۔ جب تک تینوں بھائی ہمارے باہر نہیں آتے، تب تک ہم کوئی جشن نہیں منائیں گے۔ عدلیہ کا بہت بہت شکریہ کہ انھوں نے ایک بڑی راحت دی ہے۔

ایڈیشنل سالیسٹر جنرل ایس وی راجو سے کہا گیا کہ وہ ہدایات لیں کہ آیا سنگھ کو مزید حراست میں رکھنے کی ضرورت ہے۔

ایڈیشنل سالیسٹر جنرل نے کہا کہ ای ڈی کے پاس قابل بحث معاملہ ہے، لیکن ایسی صورتحال میں سنگھ کو ضمانت پر رہا کیا جا سکتا ہے۔ انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) نے کہا کہ اب اس کی تحویل کی ضرورت نہیں ہے۔

واضح رہے کہ نچلی عدالت نے 22 دسمبر کو سنگھ کی ضمانت کی درخواست مسترد کر دی تھی جس کے بعد انہوں نے دہلی ہائی کورٹ سے رجوع کیا تھا جہاں 9 فروری کو ان کی ضمانت کی درخواست مسترد کر دی گئی تھی۔ اس کے بعد سنگھ نے سپریم کورٹ کا دروازہ کھٹکھٹایا۔