راجدھانی ایکسپریس  میں ریلوے عملہ کامسلم خاندان  کے ساتھ مذہب پوچھ کر امتیازی سلوک

کمبل تبدیل کرنے سے کیا انکار ،کھانے میں کچرے سے اٹھا کر سڑا ہوا کھانا پیش کیا،ریلوے پولیس کی پوچھ گچھ میں عملے کا اعتراف

نئی دہلی ،15 جون :۔

ملک کا ہر شعبہ بلا امتیاز تمام شہریوں کو بہتر سہولت فراہم کرنے کا دعویٰ کرتا ہے ،خواہ وہ کسی بھی عقیدت اور مذہب سے تعلق رکھتا ہو۔مگر نفرت اور اشتعال انگیزی کے موجودہ ماحول میں سرکاری عملہ کا رویہ بھی بدلا ہوا نظر آ رہاہے ۔ریلوے عملہ کے ذریعہ سفر کے دوران ایک مسلم خاتون کو ایسے ہی غیر اخلاقی اور امتیاز سلوک کا سامنا کرنا پڑا ہے ۔

مکتوب میڈیا کی رپورٹ کے مطابق گزشتہ9 جون کو پنویل سے کوزی کوڈ جانے والی راجدھانی ایکسپریس میں سفر کرنے والے ایک مسلم خاندان نے الزام لگایا ہے کہ ریلوے کے عملے نے ان کے ساتھ اسلامو فوبک سلوک کیا  ۔

اپنا نام  پوشیدہ رکھنے کی شرط پر شکایت کنندہ  نے بتایا کہ واقعہ اس وقت شروع ہوا جب ریلوے عملے کے دو ارکان نے ان سے  مذہب کے بارے میں پوچھا۔ اس کے مسلمان ہونے کی تصدیق کے بعد، اس کے اور اس کے خاندان کے ساتھ عملے کا رویہ واضح طور پر مختلف ہوگیا۔

شکایت کنندہ مسلم خاتون نے کہا کہ عملے کے ارکان نے انہیں کمبل تبدیل کرنے سے انکار کر دیا اور انہیں باسی اور غیر صحت بخش کھانا پیش کیا۔ اس نے یہ بھی الزام لگایا کہ عملے کے ارکان نے اسے باضابطہ شکایت درج کرانے سے منع کرتے ہوئے متنبہ کیا اور کہاکہ یہ ان کے لیے ” اچھا نہیں ہوگا”  ۔

انہوں نے کہا کہ ان کے علاوہ جس بوگی میں وہ سفر کر رہی تھی  اس بوگی کے دیر لوگوں کو پہلے ہی کھانا پیش کر دیا گیا تھا ۔تاخیر کا سبب پوچھنے پر پینٹری کے عملے نے جواب دیا کہ ان کے ناشتے میں تاخیر ہوئی کیونکہ یہ "خاص طور پر ان کے لیے تیار کیا جا رہا تھا۔   متاثرہ خاتون کا کہنا تھا کہ ان کو جو کھانا ملا وہ باسی اور کھانے کے لائق نہیں تھا۔

یہ دو پہر کے وقت کا کھانا تھا،ریلوے عملے میں کافی تاخیر سے ہمیں دیا۔کھانا اتنا ناقص تھا کہ بوگی میں بیٹھے ہر شخص کے چہرے سے واضح طور پر اس کا اندازہ لگایا جا سکتا تھا ۔ انہوں نے بتایا کہ جب ہم نے کھانا کھولا تو پوری  بوگی میں بیٹھے لوگ ہماری طرف دیکھنے لگے  ۔ اس سے بہت بدبو آ رہی تھی۔

واقعہ کے دوران خاتون نے اس کھانے کا ویڈیو بھی بنایا ۔ متاثرین کی شکایت کے بعد ریلوے پولیس نے عملے سےغیر رسمی پوچھ گچھ بھی کی ۔اور حیران کن بات یہ ہے کہ کھانا تقسیم کرنے والے عملے کے رکن نے اعتراف کیا کہ اس کھانے کو کچرے سے نکالا گیا تھا۔

مذکورہ واقعہ حقیقی معنوں میں انتہائی افسوناک ہے کہ اب عومی شعبوں  میں بھی مذہب کی بنیاد پر امتیازی سلوک کا رویہ شروع ہو گیا ہے ۔ریلوے جیسے محکمے میں بھی اسلامک فوبیا کا اثر اس حد تک نظر آنے لگا ہے کہ مسلمانوں کے ساتھ بد سلوکی اور امتیازبرتا جا رہا ہے ۔