دہلی یونی ورسٹی کی طالبات نے سی اے اے کے خلاف نکالا مارچ
نئی دہلی، فروری 6: بدھ کی شام ’’دہلی یونی ورسٹی گرل اسٹوڈنٹس‘‘ کے بینر تلے طالبات نے متنازعہ شہریت ترمیمی قانون کے خلاف مارچ کیا۔
اس مارچ کو، جس میں سینکڑوں طالبات نے حصہ لیا، دہلی یونی ورسٹی کے تحت مختلف کالجوں کی طلبا تنظیموں جیسے سیکڑوں اسٹوڈنٹس فیڈریشن آف انڈیا (ایس ایف آئی)، اسٹوڈنٹس اسلامک آرگنائزیشن (ایس آئی او)، پنجرا توڑ اور آل انڈیا اسٹوڈنٹس ایسوسی ایشن (اے آئی ایس اے) کی حمایت حاصل تھی۔
مظاہرین نے "انتفادا، انقلاب، جے بھیم، اسلامو فوبیا زندہ ہے، اور نہیں چلے گا جیسے نعرے لگائے۔ مارچ سے سینٹ اسٹیفن کالج کے شعبہ ریاضی کی ایسوسی ایٹ پروفیسر مسز نندیتا نارائن نے خطاب کیا۔
انھوں نے کہا ’’یہ وہی دہلی پولیس ہے جو’’گولی مارو سالوں کو‘‘ نعروں پر خاموش تماشائی بنی رہتی ہے اور آئین کے دفاع کے لیے پرامن احتجاج کرنے پر دھمکی دیتی ہے‘‘۔
انڈیا ٹومورو سے بات کرتے ہوئے رامجس کالج کی ایک طالبہ رانیہ زلیخا، جو احتجاج میں شامل تھیں، نے کہا کہ ان کا ارادہ ہے کہ آنے والے دنوں میں اس طرح کے اورمظاہرے جاری رہیں گے۔اس نے مزید کہا "ہم کیمپس کے اندر اور باہر ہر طرح سے اس قانون کے خلاف اپنی آواز اٹھائیں گے۔”