دہلی کی سرحدوں پر جاری کسانوں کا احتجاج ’’پورے ملک میں پھیلانا چاہیے‘‘: انّا ہزارے
نئی دہلی، دسمبر 8: سماجی کارکن انا ہزارے نے نئے زرعی قوانین کے خلاف احتجاج کرنے والے کسانوں کی حمایت کے لیے آج ایک دن کی بھوک ہڑتال پر بیٹھنے کا اعلان کیا ہے۔ وہیں آج زرعی قوانین کو منسوخ کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کسانوں کا بھارت بند شروع ہو چکا ہے۔
انا ہزارے نے یہ بھی کہا کہ یہ احتجاج پورے ملک میں پھیلنا چاہیے تاکہ حکومت کسانوں کے مفادات پر عمل کرنے کے لیے دباؤ میں آئے۔
ایک ریکارڈ شدہ پیغام میں انا ہزارے نے دہلی کی سرحدوں پر کسانوں کے احتجاج کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ اس احتجاج کے آخری 10 دنوں میں کوئی تشدد نہیں ہوا ہے۔
انا ہزارے نے مہاراشٹر کے احمد آباد میں اپنی ایک روزہ بھوک ہڑتال شروع کرتے ہوئے کہا کہ ’’میں ملک کے عوام سے اپیل کرتا ہوں کہ دہلی میں جو احتجاج چل رہا ہے اسے پورے ملک میں پھیلانا چاہیے۔ حکومت پر دباؤ کی صورت حال پیدا کرنے کی ضرورت ہے اور اس مقصد کو حاصل کرنے کے لیے کسانوں کو سڑکوں پر آنے کی ضرورت ہے۔ لیکن کسی کو تشدد کا سہارا نہیں لینا چاہیے۔‘‘
انھوں نے کہا کہ یہ مناسب وقت ہے کہ پورے ملک کے کسان سڑکوں پر نکل آئیں اور اپنے مسائل کے حل کے لیے آواز اٹھائیں۔
انھوں نے مزید کہا ’’میں نے پہلے بھی اس مقصد کی حمایت کی تھی اور آگے بھی کرتا رہوں گا۔‘‘
انا ہزارے نے کمیشن برائے زرعی لاگت اور قیمتیں (سی اے سی پی) کو خود مختاری دینے اور ایم ایس سوامی ناتھن کمیشن کی سفارشات پر عمل درآمد کرنے کا بھی مطالبہ کیا۔
انھوں نے ایسا نہ کرنے کی صورت میں حکومت کو احتجاج کا انتباہ دیا۔
انھوں نے کہا ’’حکومت نے صرف یقین دہانی کرائی لیکن ان مطالبات کو کبھی پورا نہیں کیا۔‘‘