عام آدمی پارٹی نے دہلی پولیس پر سنگھو بارڈر کے دورے سے واپس آنے کے بعد اروند کیجریوال کو گھر میں نظربند کرنے کا الزام لگایا، پولیس نے کی تردید

نئی دہلی، دسمبر 8: عام آدمی پارٹی (عآپ) نے آج ٹویٹر پر دعوی کیا ہے کہ دہلی پولیس نے دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال کو پیر کے دن سنگھو بارڈر کے دورے کے بعد سے گھر میں نظربند رکھا ہے۔

پارٹی نے ٹویٹر پر الزام لگایا کہ کسی کو بھی ان کی رہائش گاہ میں داخل ہونے یا جانے کی اجازت نہیں ہے۔

واضح رہے کہ کل دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال نے سنگھو بارڈر پر کسانوں سے ملاقات کی تھی اور کہا تھا کہ ہم ان کی خدمت ’’خدمتگاروں‘‘ کی طرح کریں گے اور ان کی حمایت کریں گے۔

عام آدمی پارٹی کے ممبر اسمبلی نے ایک پریس کانفرنس میں کہا ’’وہاں (سنگھو بارڈر) سے واپسی کے بعد دہلی پولیس نے وزارت داخلہ کی ایماء پر ان کے گھر کو چاروں طرف سے بیریکیڈس سے گھیر دیا ہے اور ان کی رہائش کو نظربندی جیسی صورت حال میں رکھاہے۔‘‘

اس الزام کی تردید کرتے ہوئے دہلی پولیس کے ایک سینئر افسر نے کہا ’’یہ سچ نہیں ہے۔ وزیر اعلیٰ کہیں بھی آ جا سکتے ہیں۔ ہمارے سیکیورٹی اہلکار ان کی رہائش گاہ کے باہر تعینات ہیں۔ گذشتہ شام بھی وہ باہر آئے تھے۔‘‘

پولیس افسر نے مزید کہا ’’لوگوں کی نقل و حرکت پر قطعاً کوئی پابندی نہیں ہے۔ بی جے پی اور عام آدمی پارٹی کے ممبروں کے مابین کسی قسم کے تصادم سے بچنے کے لیے ہم نے احتیاطاً اپنی ٹیمیں وہاں تعینات کی ہیں۔‘‘

خبر رساں ادارے اے این آئی کے مطابق وزیر اعلی کیجریوال نے پیر کو سنگھو بارڈر کا دورہ کیا تھا جہاں انھوں نے کسانوں کے لیے وہاں موجود سہولیات کا بھی جائزہ لیا۔

کیجریوال نے آج کسانوں کے ذریعے بھارت بند کے مطالبے کی بھی حمایت کی ہے۔

سنگھو بارڈر کے اپنے دورے کے دوران گفتگو کرتے ہوئے دہلی کے وزیر اعلی نے کہا تھا ’’ہم کسانوں کے تمام مطالبات کی حمایت کرتے ہیں۔ ان کا مسئلہ اور مطالبات درست ہیں۔ میں اور میری پارٹی شروع سے ہی ان کے ساتھ کھڑی ہے۔‘‘

انھوں نے مزید کہا تھا کہ ’’میں یہاں چیف منسٹر کی حیثیت سے نہیں بلکہ ایک خدمت گار کے طور پر آیا ہوں۔ آج کسان مشکل میں ہیں، ہمیں ان کے ساتھ کھڑا ہونا چاہیے۔‘‘