دہلی وقف بورڈ نے اپنا ایک قبرستان کورونا وائرس سے مرنے والوں کی تدفین کے لیے مختص کیا

نئی دہلی، اپریل 10: دہلی وقف بورڈ نے جمعرات کو اپنا ایک قبرستان کوویڈ 19 سے مرنے والوں کی تدفین کے لیے مختص کیا۔ وقف بورڈ کے چیف ایگزیکٹو آفیسر ایس ایم علی نے دہلی حکومت کے سکریٹری اور محکمۂ صحت کو ایک مراسلہ میں بتایا کہ بورڈ نے کورونا وائرس کے مریضوں کی تدفین کے لیے ملینیم پارک کے قریب اپنا ایک قبرستان مختص کیا ہے۔

علی نے کہا ’’عوام کو درپیش ایک سب سے بڑی پریشانی، کوویڈ 19 کے متاثرین کی آخری رسوم کی ادائیگی ہے۔ یہ اطلاع ملی ہے کہ معلومات کے فقدان کی وجہ سے عام لوگ دہلی کے قبرستانوں میں کورونا وائرس کے متاثرین کی تدفین کی اجازت نہیں دے رہے ہیں، جو بدقسمتی کی بات ہے۔‘‘

 

مرکزی وزارت صحت اور خاندانی بہبود کے مطابق قومی دارالحکومت میں اب تک 720 افراد کا مثبت تجربہ ہوا ہے، جن میں 12 کی موت ہوگئی ہے۔

گذشتہ ماہ شہر میں تبلیغی جماعت کے زیر اہتمام ایک جماعت کی وجہ سے دہلی میں کوویڈ 19 کے پھیلاؤ کے خدشات بھی بڑھ گئے ہیں۔

کورونا وائرس نے ملک میں آخری رسومات کو ڈرامائی طور پر تبدیل کر دیا ہے، کیونکہ ملک کے مختلف حصوں میں اہل خانہ نے کوویڈ 19 انفیکشن کے پھیلاؤ کے خوف سے اپنے رشتہ داروں کی آخری رسومات ادا کرنے سے انکار کردیا ہے۔

لاشوں کو ٹھکانے لگانے کے لیے نئے رہنما خطوط کے مطابق جو مرکز نے 15 مارچ کو جاری کیا تھا، جنازے اب 20 یا اس سے کم حاضرین تک محدود ہیں۔ رہنما خطوط میں کوویڈ 19 کے مریضوں کی لاش کو غسل دینے یا اس کی تکفین سے منع کیا گیا ہے اور رشتہ داروں کے وائرس پھیلنے کے کسی بھی خطرے سے بچنے کے لیے میت کو بوسہ دینے یا گلے لگانے پر پابندی ہے۔

ایسے واقعات بھی پیش آئے ہیں جہاں انفیکشن کے پھیلاؤ کے خدشات کے پیش نظر اہل خانہ نے اپنے رشتہ داروں کی آخری رسومات ادا کرنے سے انکار کردیا ہے۔