دہلی فسادات: جے این یو کے سابق طالب علم عمر خالد سے پوچھ گچھ، فون ضبط
نئی دہلی، اگست 2: پی ٹی آئی کی خبر کے مطابق جواہر لال نہرو یونی ورسٹی کے سابق طالب علم عمر خالد سے فروری میں دارالحکومت میں ہونے والے بڑے پیمانے پر فرقہ وارانہ تشدد کے سلسلے میں دہلی پولیس کے خصوصی سیل نے پوچھ گچھ کی تھی اور مبینہ طور پر ان کا فون معائنہ کے لیے ضبط کر لیا۔
ہندوستان ٹائمز کے مطابق جوائنٹ کمشنر آف پولیس (خصوصی سیل) نیرج ٹھاکر نے تصدیق کی کہ خالد سے ان کی ٹیم نے جمعہ کے روز اپنے دفتر میں پوچھ گچھ کی تھی اور تفتیش کے لیے ان کا سیل فون قبضہ میں لیا گیا تھا۔ تاہم انھوں نے مزید تفصیلات بتانے سے انکار کردیا۔
مبینہ طور پر جے این یو کے سابقہ طالب علم سے تین گھنٹے تک پوچھ گچھ کی گئی۔
ایک نامعلوم سینئر عہدیدار نے اخبار کو بتایا ’’فروری میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے دورے سے قبل ان کے ذریعے مبینہ طور پر دو مختلف مقامات پر کی گئی اشتعال انگیز تقاریر کے بارے میں ان سے پوچھ گچھ کی گئی۔‘‘
خالد نے اپنے اوپر لگائے گئے الزامات کی تردید کی ہے اور کہا ہے کہ ان پر جھوٹے الزامات لگائے جارہے ہیں۔ انھوں نے دی ہندو کو بتایا ’’یہ ایک الٹی دنیا ہے جس میں ہم رہ رہے ہیں، جس میں فرقہ وارانہ ہم آہنگی کے لیے کام کرنے والی ان تنظیموں اور افراد کو مجرم بنایا جا رہا ہے۔‘‘