حیدر آباد پولس تصادم: ہلاک ملزم کی بیوہ نے کیا سرکاری ملازمت کا مطالبہ
انگریزی اخبار ’’ٹائمز آف انڈیا‘‘ کی ایک رپورٹ کے مطابق ملزم چناکیشولو کی حاملہ بیوی نے سرکاری ملازمت کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’’میں اب اپنے شوہر کو نہیں مانگ سکتی، اب وہ مارے جا چکے ہیں۔ اگر حکومت مجھے میرے گاؤں میں ملازمت دے سکتی ہے تو دے تاکہ میں اپنی ضرورتیں پوری کر سکوں۔‘‘ ہلاک ملزم کے والدین نے بھی اپنا مطالبہ حکومت کے سامنے رکھا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ ان کا اکلوتا بیٹا اب اس دنیا میں نہیں اس لیے حکومت کو چاہیے کہ وہ انھیں ڈبل بیڈ روم اور 10 لاکھ روپے کا معاوضہ دے۔
واضح رہے کہ سپریم کورٹ نے کہا تھا کہ حیدر آباد پولس تصادم میں ہلاک ملزمین کی لاشوں کو ہائی کورٹ کے آئندہ فیصلے تک محفوظ رکھا جائے۔ عدالت عظمیٰ نے یہ بھی واضح کیا کہ کمیشن کی جانچ کے دوران کوئی دیگر عدالت اور اتھارٹی معاملے کی جانچ نہیں کرے گی۔ اس معاملے کی جانچ کے لیے عدالت عظمیٰ نے تین رکنی کمیشن تشکیل دیا ہے جس کی قیادت سپریم کورٹ کے سابق جسٹس وی ایس سرپورکر کر رہے ہیں۔