حیدرآباد میونسپل کارپوریشن نے شہریت ترمیمی قانون کے خلاف قرارداد منظور کی

حیدر آباد، فروری 09: گریٹر حیدرآباد میونسپل کارپوریشن ہفتہ کے روز ہندوستان کی پہلی شہری کونسل بن گئی جس نے شہریت ترمیمی قانون کے خلاف قرارداد پاس کی۔ تلنگانہ حکومت پہلے ہی اس قانون کی مخالفت کرچکی ہے لیکن تاحال این آر سی کے بارے میں کوئی مؤقف اختیار نہیں کیا جاسکا۔

بجٹ کی منظوری کے لیے حیدرآباد میں میونسپل باڈی کی جنرل باڈی اجلاس کے دوران یہ قرارداد منظور کی گئی۔ حیدرآباد کے ڈپٹی میئر بابا فصی الدین نے اجلاس کے دوران این آر سی اور سی اے اے کو آئین ہند کے منافی بتاتے ہوئے تجویز دی کہ شہریت قانون میں ترمیم کے خلاف قرارداد پاس کی جائے۔ سابق میئر ماجد حسین نے بھی اس کی حمایت کی، جس کے بعد میئر بونتھو رام موہن نے اس خیال کو قبول کرلیا۔

رام موہن کے ذریعے اپنی تقریر میں سی اے اے اور این آر سی دونوں کے تذکرے کے بعد پیدا ہوئی الجھن کو ختم کرنے کے لیے انھوں نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ صرف شہریت ترمیمی قانون کے خلاف ایک قرارداد منظور کی گئی ہے۔

وہیں اسد الدین اویسی اور تلنگانہ ٹو ڈے کے مطابق یہ قرار داد سی اے اے کے ساتھ این آر سی اور این پی آر کے لیے بھی ہے۔