حیدرآباد انکاؤنٹر: لاشوں کے دوبارہ پوسٹ مارٹم کی ویڈیو اور رپورٹ ہائی کورٹ میں پیش

حیدرآباد: شہر حیدرآباد کے سائبر آباد پولیس کمشنریٹ کے حدود میں 26 سالہ وٹرنری ڈاکٹر کی اجتماعی عصمت دری کے بعد اس کے قتل اور لاش کو جلا دینے کی واردات میں ملوث ملزمین کی انکاؤنٹر میں ہلاکت کے بعد ان کی لاشوں کے گزشتہ روز کیے گئے دوبارہ پوسٹ مارٹم کی ویڈیو سی ڈی منگل کے روز تلنگانہ ہائی کورٹ میں پیش کر دی گئی۔

ایمس فارنسک کے ماہرین کا بورڈ دوبارہ پوسٹ مارٹم کے لئے تشکیل دیا گیا تھا جس نے گزشتہ روز گاندھی اسپتال میں ان لاشوں کا دوبارہ پوسٹ مارٹم کیا تھا۔ ویڈیو کے ساتھ اس کے دوبارہ پوسٹ مارٹم کی ابتدائی رپورٹ بھی ہائی کورٹ کے رجسٹرار کو مہر بند لفافے میں پیش کر دی گئی۔

مکمل رپورٹ آئندہ ہفتہ عدالت میں پیش کیے جانے کی توقع ہے۔ ہائی کورٹ نے دوبارہ پوسٹ مارٹم کی رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت دی تھی۔ ہائی کورٹ کے رہنمایانہ خطوط کے مطابق ہی ان لاشوں کا دوبارہ پوسٹ مارٹم انجام دیا گیا اور لاشوں کے زخموں کا مکمل اور تفصیلی معائنہ بھی کیا گیا۔ جس زخم کے بارے میں شبہ ہوا، اس حصہ کے ایکسرے نکال لیے گئے ہیں۔ یہ بھی دیکھا گیا ہے کہ آیا لاشوں پر نظر نہ آنے والے زخم کے نشان تو نہیں ہیں؟ اس طرح تمام زاویوں سے یہ دوبارہ پوسٹ مارٹم انجام دیا گیا۔

ایک لاش کے دوبارہ پوسٹ مارٹم کے لئے تقریباً دیڑھ گھنٹے کا وقت لگا۔ ایک کے بعد دیگر لاشوں کا پوسٹ مارٹم انجام دیا گیا اور ماہرین کی جانب سے ہر بات کو نوٹ کیا گیا۔ بعد ازاں پولیس کے بھاری بندوبست کے درمیان لاشوں کو ان کے خاندانوں کے حوالے کردیا گیا۔