جے این یو تشدد کی تحقیقات ناقص، پولیس کمشنر اور جے این یو کے وائس چانسلر کو کیا جائے برخاست: کانگریس

نئی دہلی، جنوری 11— کانگریس نے جمعہ کے روز دہلی پولیس پر سیاسی دباؤ میں جواہر لال نہرو یونی ورسٹی میں گذشتہ اتوار کے تشدد کی ناقص تحقیقات کرنے کا الزام عائد کیا اور پولیس کمشنر امولیہ پٹنایک اور جے این یو کے وائس چانسلر ایم جگدیش کمار کو فوری طور پر برطرف کرنے کا مطالبہ کیا۔ .

پارٹی ہیڈ کوارٹر میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کانگریس کے ترجمان اجے ماکن نے کہا ’’آج شام جب دہلی پولیس نے اپنی پریس کانفرنس کا آغاز کیا تو ہم ان کی تحقیقات میں انصاف پسندی کی توقع کر رہے تھے اور امید کررہے تھے کہ وہ 50 سے 60 نقاب پوش حملہ آوروں کی شناخت کرلیں گے، جو اتوار کے دن پورے ملک نے دیکھے تھے۔ لیکن پریس کانفرنس کو دیکھنے کے بعد ہمیں افسوس ہوا کیونکہ تحقیقات کا منصفانہ پن زیربحث آگیا”۔

ماکن نے کہا کہ دہلی پولیس کی تحقیقات کو دیکھتے ہوئے ایسا لگتا ہے کہ یہ ایک ناقص تحقیقات ہے جس نے پورے واقعے میں ان کی شمولیت کو بھی ظاہر کیا ہے۔

ماکن نے کہا کہ پولیس نے اپنی تحقیقات میں متاثرہ افراد کو ہی ملزم بنا دیا ہے۔

انھوں نے یہ باتیں تب کہیں جب جمعہ کے دن دہلی پولیس نے جے این یو ایس یو صدر آئشی گھوش سمیت آل انڈیا اسٹوڈنٹس ایسوسی ایشن (اے آئی ایس اے) کے نو طلبا کی ایک فہرست جاری کی، جو جے این یو کیمپس میں تشدد بھڑکانے کے ذمہ دار تھے۔

دہلی پولیس نے دعوی کیا کہ انھیں جو ویڈیو فوٹیج موصول ہوئے ہیں ان میں سے انھوں نے گھوش، چنچن کمار، پنکج مشرا، واسکر وجے میک، سچیتا تلوکدار، پریا رنجن اور ڈولن سمانٹا کی شناخت کی۔ یہ سب بائیں بازو سے وابستہ ہیں۔

تاہم یوگیندر بھاردواج اور وکاس پٹیل کی شناخت کرتے ہوئے انھوں نے یہ نہیں بتایا کہ دونوں کا تعلق اے بی وی پی سے ہے۔

ماکن نے اے بی وی پی کارکن شیو منڈل کو وکاس پٹیل کے طور پر شناخت کرنے پر دہلی پولیس پر تنقید کرتے ہوئے کہا "انھوں نے سوشل میڈیا اور ٹکنالوجی کے دور میں گذشتہ چھ دن سے تحقیقات کرنے کے باوجود حملہ آوروں کے غلط نام بتائے ہیں۔”

انھوں نے یہ بھی دعوی کیا کہ پچھلے چھ دنوں میں متعدد نیوز چینلز نے جے این یو تشدد میں نقاب پوش حملہ آوروں کا انکشاف کیا ہے اس کے باوجود دہلی پولیس اصل مجرموں کی تلاش میں ناکام رہی۔

کانگریس کے رہنما نے یہ بھی کہا کہ دہلی پولیس نے صرف نو نام جاری کیے جب کہ وہ بیرونی لوگوں کے نام معلوم نہیں کرسکے جو جے این یو کیمپس میں حملے کا حصہ تھے۔

ماکن نے مزید کہا "کانگریس نے فوری طور پر وی سی اور دہلی پولیس کمشنر کو ہٹانے کا مطالبہ کیا ہے۔ دہلی پولیس سیاسی دباؤ میں کام کر رہی ہے لہذا اس کی عدالتی تحقیقات کا حکم دیا جانا چاہیے”۔