جھارکھنڈ کے وزیر اعلی نے بی جے پی کے ممبر پارلیمنٹ کے خلاف 100 کروڑ روپے کے ہتک عزت کا مقدمہ درج کیا
رانچی، اگست 8: جھارکھنڈ کے وزیر اعلی ہیمنت سورین نے بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ ڈاکٹر نشیکانت دوبے کے خلاف سوشل میڈیا کے ذریعے ان کی شخصیت کو مجروح کرنے کے الزام میں رانچی سول کورٹ میں 100 کروڑ روپے کے ہتک عزت کا مقدمہ دائر کیا ہے۔
مسٹر دوبے کے خلاف 4 اگست کو ہتک عزت کا مقدمہ درج کیا گیا۔
رکن پارلیمنٹ کے ساتھ ساتھ، ٹویٹر کمیونی کیشنز انڈیا پرائیویٹ لمیٹڈ اور فیس بک انڈیا آن لائن سروسز پرائیویٹ لمیٹڈ کو فریقین بطور مدعی 1 اور 2 بنایا گیا ہے۔
ہیمنت سورین نے جواب دہندگان میں سے ہر ایک کے خلاف 100 کروڑ روپے کی رقم کے ہرجانے کا دعوی کیا ہے۔
مسٹر دوبے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر مختلف معاملات پر ہیمنت سورین پر حملہ آور ہوتے رہے ہیں۔
حال ہی میں دوبے نے ٹویٹر پر جا کر ’’سورین پر ممبئی میں سن 2013 میں ایک عورت کے ساتھ زیادتی اور اغوا کرنے کا الزام لگایا۔‘‘
مسٹر دبے کو ٹیگ کر کے اس کا جواب دیتے ہوئے ہیمنت سورین نے کہا کہ وہ ایک قانونی چینل کے ذریعے ان کے الزامات کا جواب دیں گے۔
اس مقدمے میں یہ کہا گیا ہے کہ ’’27 جولائی 2020 سے نشیکانت دوبے بدنامی پر مبنی بیانات شائع کررہے ہیں اور مسٹر سورین پر عام طور پر اسکینڈل میں شمولیت کا الزام لگا کر ان کی ساکھ کو داغدار کرنے کے لیے بدتمیزی سے حملہ کرتے رہے ہیں۔‘‘
ٹویٹر کمیونی کیشنز انڈیا پرائیویٹ لمیٹڈ اور فیس بک انڈیا آن لائن سروسز پرائیویٹ لمیٹڈ کو بھی جواب دہندہ بنایا گیا ہے کیوں کہ انھوں نے مبینہ طور پر اس طرح کی توہین آمیز پوسٹوں کو روکنے یا واپس لینے سے انکار کیا ہے۔
5 اگست کو ایک معاملے میں مختصر سماعت کی گئی اور اگلی سماعت 22 اگست کو ہوگی۔
6 اگست کو نشیکانت دوبے نے ایک بار پھر سوشل میڈیا پر مسٹر سورین کو نشانہ بناتے ہوئے ٹویٹ کیا ’’وزیر اعلیٰ پر ممبئی میں کسی لڑکی نے عصمت دری اور اغوا کا الزام لگایا تھا اور آپ اس کی بجائے مجھ پر مقدمات درج کر رہے ہیں۔ مجھے سریو رائے کی طرح وزیر اعلیٰ کے خلاف لڑنے کا موقع دینے کے لیے آپ کا شکریہ۔‘‘