جموں و کشمیر: پندرہ سال سے زیادہ مدت سے رہائش پذیر افراد کے لیے اب مستقل سکونت کاالتزام
سرینگر: نئے ضابطے کے تحت ان لوگوں کو بھی جموں کشمیر کی مستقل سکونت دی جائے گی جنھوں نے سات سال تک کشمیر میں تعلیم حاصل کی۔
مرکزی حکومت نے منگل کو جموں کشمیر کی مستقل سکونت (ڈومی سائل ) کی نئی تعریف وضع کرتے ہوئے کہا کہ کوئی بھی شخص جو کم از کم 15 سال سے مرکز کے زیر انتظام جموں کشمیر خطے میں رہائش پذیر ہے اسے مستقل سکونت کا درجہ دیا جائے گا۔ انڈین ایکسپریس کی رپورٹ کے مطابق، یہ درجہ ان افراد کو بھی دیا جائے گا جو سات سال تک خطے میں تعلیم کی غرض سے مقیم ہیں اور جنھوں نے وہاں کے اسکولوں سے دسویں اور بارہویں کے امتحانات دیے ہیں۔
گزٹ نوٹیفیکیشن کی شق 3A میں درج یہ نیا ضابطہ جموں و کشمیر تنظیم نو، ریاستی ضوابط کی تطبیق2020 کے طور پر جموں کشمیر سول سروسز ڈی سنٹرلزائزیشن رکروٹمنٹ قانون کے تحت جاری کیا گیا ہے۔
ملحوظ رہے کہ 5 اگست 2020 سے پہلے صرف جموں کشمیر کی اسمبلی کو اختیار حاصل تھا کہ وہ ریاست میں مستقل رہائشی کی تعریف متعین کرسکے اور انھیں ملازمت اور جائیداد کی ملکیت کا اہل قرار دے۔ 5 اگست کے بعد، مرکزی حکومت کی جانب سے دفعہ 370 کی منسوخی کے بعد ریاست کا یہ اختیار اور ریاست کا درجہ ختم کردیا گیا نیز اسے دو مرکزی انتظام کے علاقوں میں تقسیم کردیا گیا تھا۔
مذکورہ ضابطے کی رو سے اب ڈپٹی کمشنر کے بجائے تحصیل دار مستقل سکونت کی سند جاری کرنے کا مجاز ہوگا۔