جموں وکشمیر: چھ سیاسی جماعتوں نے اجتماعی طور پر دفعہ 370 کی منسوخی کے خلاف لڑنے کا عزم کیا، کہا کہ ’’ہمارے بغیر ہمارے بارے میں کوئی فیصلہ نہیں لیا جا سکتا‘‘
سرینگر، اگست 22: گریٹر کشمیر کی خبر کے مطابق چھ سیاسی جماعتوں بشمول نیشنل کانفرنس، کانگریس اور پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی نے جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کے خلاف اجتماعی طور پر لڑنے کا عزم کیا ہے۔
فریقین نے ایک مشترکہ بیان میں آئین کے آرٹیکل 370 کے تحت خطے کی حیثیت میں بدلاؤ کے مرکزی حکومت کے فیصلے کو ’’مجموعی طور پر غیر آئینی‘‘ اور سابقہ ریاست کے لوگوں کو "کمزور بنانے والا‘‘ اقدام قرار دیا ہے۔
’’گپکر اعلامیہ دوم‘‘ کے عنوان سے ایک بیان میں فریقین نے کہا ’’یہ اقدامات ہماری وضاحت کرنے کی کوشش کرتے ہیں کہ ہم کون ہیں۔ ان تبدیلیوں کے ساتھ لوگوں کو خاموش کرنے اور انھیں سر جھکانے پر مجبور کرنے کے لیے جابرانہ اقدامات کیے گئے۔ ہم سب جموں وکشمیر کی خصوصی حیثیت کی بحالی کے لیے اجتماعی طور پر لڑنے کے اپنے عہد کا اعادہ کرتے ہیں جو کہ آئین کے ذریعے دیا گیا حق ہے۔‘‘
فریقین نے دعوی کیا کہ نریندر مودی حکومت کے خطے سے متعلق پچھلے سال 5 اگست کو لیے گئے فیصلوں نے ’’غیر تسلیم شدہ طور پر جموں و کشمیر اور نئی دہلی کے تعلقات کو بدل دیا ہے۔‘‘
انھوں کہا کہ ہم متفقہ طور پر اس بات کا اعادہ کرتے ہیں کہ ہمارے بغیر ہمارے بارے میں کچھ بھی نہیں ہوسکتا ہے۔