جماعت اسلامی ہند جنوبی ہندوستان میں لاک ڈاؤن سے متاثرہ افراد کی مدد میں پیش پیش

نئی دہلی، اپریل 1— جماعت اسلامی ہند (جے آئی ایچ) نے جنوبی ہند کی ریاستوں میں اپنے ہزاروں کارکنوں کو تعینات کیا ہے تاکہ 21 روزہ لاک ڈاؤن سے متاثرہ افراد کو طبی اور خوراک کی امداد فراہم کی جاسکے۔

اپنے کارکنوں میں ’جماعت‘ کے نام سے مشہور یہ تنظیم یہاں تک کہ کوویڈ 19 کے مشتبہ افراد کو قرنطینہ میں رکھنے اور علاج کے لیے اپنے اسپتالوں اور اسکولوں، کالجوں اور مدرسوں کو کیرالہ اور دیگر ریاستوں میں حکومت کو پیش کر رہی ہے۔

جے آئ ایچ تلنگانہ حلقے کے میڈیا سکریٹری سعید فخرالدین علی احمد نے لاک ڈاؤن کے بعد سے جماعت کے امدادی کاموں کے بارے میں تفصیلات فراہم ہوئے کہا کہ جماعت متعدد غیر سرکاری تنظیموں کے ساتھ مل کر کام کررہی ہے۔ انھوں نے بتایا کہ ’’ہماری بنیادی توجہ تارکین وطن مزدوروں پر ہے جو لاک ڈاؤن کی وجہ سے بےروزگاری کا شکار ہو گئے ہیں۔‘‘

حسام الدین، جو میڈیا ٹیم کے ساتھ کام کرتے ہیں اور سرگرمیوں میں ہم آہنگی کا کام کررہے ہیں، نے کہا کہ روزانہ مزدوری کرنے والے مزدوروں کی بستیوں میں راشن کٹس تقسیم کردی گئی ہیں۔ اس میں اناج اور دیگر ضروری اشیا شامل ہیں۔ انھوں نے مزید کہا ’’ہم اب کریم نگر، نظام آباد اور ورنگل میں امدادی کاموں میں سرگرم ہیں۔ لاک ڈاؤن شروع ہونے کے بعد سے ان علاقوں میں روزانہ کھانا تقسیم کیا جارہا ہے۔‘‘

کرناٹک جے آئی ایچ حلقہ بھی لاک ڈاؤن کی وجہ سے پھنسے ہوئے افراد کے لیے امدادی کاموں میں مصروف ہے۔ وہ اپنی طلبا جماعت اور دیگر این جی او کے ساتھ مل کر ناداروں کی مدد کا کام کررہا ہے۔ کرناٹک کے ریاستی میڈیا سکریٹری لئیق اللہ خان نے کہا کہ وہ ریاست کے مختلف علاقوں میں امدادی کٹس بانٹ رہے ہیں۔

انھوں نے کہا ’’ہم نے بالکی میں 65 خاندانوں میں کھانے کی اشیا تقسیم کی ہیں۔ ہم نے چکمنگلور میں بھی 450 خاندانوں میں 1000 راشن کٹس تقسیم کی ہیں۔ اسلامک ریلیف سوسائٹی کی مدد سے ہم اڈوپی میں 200 خاندانوں میں کھانے کی کٹ اور راشن تقسیم کرنے میں کامیاب ہوئے ہیں۔‘‘

جے آئی ایچ تمل ناڈو حلقہ بھی امدادی کاموں میں سرگرم عمل ہے۔ انھوں نے 6000 تارکین وطن مزدور خاندانوں میں 3000 فوڈ کٹس تقسیم کیں۔ ریاست کے 16 اضلاع پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے انھوں نے 2000 فیس ماسک، 1000 ہینڈ سینیائٹرز اور 6000 گروسری فوڈ کٹس تقسیم کیں۔ امدادی کاموں سے 5745 خاندانوں سے تعلق رکھنے والے کل 16425 افراد مستفید ہوئے۔

کیرالہ جے آئی ایچ کے صدر ایم آئی عبد العزیز نے بتایا کہ تنظیم نے ریاست کو کورونا وائرس پھیلنے سے نمٹنے کے لیے کاموں میں مدد کے لیے تنظیم کے تحت اسپتالوں اور دیگر اداروں کو فراہم کرنے پر بھی آمادگی ظاہر کی ہے۔ کیرالہ جے آئی ایچ میڈیا ٹیم کے رکن ٹی شاکر نے کہا ’’کوزیکوڈ میں ایک 300 بستروں پر مشتمل کثیر التخصص اسپتال ’’سانتھی” جو تنظیم سے منسلک ایک ٹرسٹ کے زیر انتظام ہے، حکومت نے اسے کورونا متاثرین کے علاج کے لیے لے لیا ہے۔‘‘

ان کے مطابق تنظیم کیرالہ کے پانچ اسپتالوں میں ایک ہزار بیڈ فراہم کرے گی۔ انھوں نے کہا ’’اگر قرنطینہ کی سہولیات کے لیے مزید جگہ کی ضرورت ہو تو جماعت سے وابستہ 90 اسکولوں کی عمارتیں، 25 کالج کی عمارتیں اور 400 مدرسے استعمال کیے جاسکتے ہیں۔‘‘

کیرل میں جے آئی ایچ کے یوتھ ونگ سولیڈیٹی یوتھ موومنٹ کے صدر نہاس مالا نے انڈیا ٹومورو کو بتایا کہ اس کے کارکن لاک ڈاؤن سے متاثرہ افراد کو امداد فراہم کرنے کے لیے ریاست بھر میں سرگرم ہیں۔ اس تنظیم نے تارکین وطن مزدوروں کے لیے خوراک اور رہائش کی ضرورت کے لیے ایک ہیلپ لائن بھی شروع کردی ہے۔ انھوں نے بتایا کہ ’’جب سے ہم نے ہیلپ لائن شروع کی ہے ہمیں کم سے کم 100 کالیں موصول ہوئی ہیں۔ اور ہم ان کی ضروریات کا حل فراہم کرنے کی پوری کوشش کر رہے ہیں۔‘‘