تلنگانہ حکومت ریاستی سیکریٹریٹ میں مسمار شدہ مساجد اور مندر کو از سرِ نو تعمیر کرے گی

حیدرآباد، ستمبر 5: تلنگانہ کے وزیر اعلی کے چندر شیکھر راؤ نے آج اعلان کیا کہ حکومت ریاست کے نئے سیکریٹریٹ کمپلیکس میں دو منہدم مساجد، ایک مندر اور ایک چرچ کی از سرِ نو تعمیر کرے گی۔

انھوں نے یہ اعلان اس وقت کیا جب حیدرآباد کے رکن پارلیمنٹ اسدالدین اویسی کی سربراہی میں مسلم رہنماؤں کے وفد نے ان سے مطالبہ کیا کہ وہ اس سال جولائی میں پرانے سیکریٹریٹ کمپلیکس میں منہدم دو مساجد کی از سرِ نو تعمیر کریں۔

مساجد کے علاوہ ایک مندر کو بھی توڑ دیا گیا تھا اور مسیحی رہنماؤں نے بھی چرچ کی تعمیر کا مطالبہ کرتے ہوئے یہ کہا تھا کہ پرانے سیکریٹریٹ میں چرچ کی خدمات انجام دی جاتی تھیں۔

راؤ نے وفد کو یقین دلایا کہ وہ ایک ہی دن تینوں عبادت گاہوں کا سنگ بنیاد رکھیں گے اور ان کی جلد تکمیل کو یقینی بنائیں گے۔

انھوں نے وفد کو یقین دلایا کہ مساجد کو اسی مقامات پر دوبارہ تعمیر کیا جائے گا جہاں وہ پہلے تھیں اور ان کی تعمیر کے بعد انھیں وقف بورڈ کے حوالے کردیا جائے گا۔

وزیر اعلیٰ نے کہا کہ تلنگانہ ’’گنگا جمنی تہذیب‘‘ کی علامت ہے اور حکومت تمام مذاہب کا یکساں طور پر احترام کرتی ہے لہذا اس نے سیکریٹریٹ میں تمام مذاہب کی عبادت گاہوں کی تعمیر کا فیصلہ کیا ہے۔