تلنگانہ:اقتدار میں آئے تو مسلم ریزرویشن کو ختم کر دیں گے:امت شاہ

نئی دہلی ،24اپریل :۔

تلنگانہ میں ابھی انتخابات کو کافی دن باقی ہیں لیکن اس سے پہلے ہی بی جے پی نے انتخابی تشہیر کا اعلان کر دیا ہے ۔بی جے پی نے اپنے ایجنڈے کے تحت ریاست میں فرقہ وارانہ اور ہندو مسلم ماحول پیدا کرنے کے لئے بڑے پیمانے پر مہم شروع کی ہے ۔ چنانچہ گزشتہ روز اتوار کو امت شاہ نے ایک جلسہ کو خطاب کرتے ہوئے ریاست میں مسلم ریزرویشن کو غیر آئینی قرار دیتے ہوئے اقتدار میں آنے پر تلنگانہ سے مسلم ریزرویشن ختم کر نے کا اعلان کیا۔

رپورٹ کے مطابق مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے کہا کہ  اتوار کوتلنگانہ میں کہا کہ اگر وہ اقتدار میں آئیں گے تو مسلم ریزرویشن کو ختم کر کے اسے درج فہرست ذاتوں اور درج فہرست قبائل اور دیگر پسماندہ طبقات(او بی سی ) میں دوبارہ تقسیم کریں گے۔

واضح رہے کہ کرناٹک کی موجودہ بی جے پی حکومت نے ریاست میں دو بڑے پسماندہ طبقات کو خوش کرنے کے لیے اسمبلی انتخابات سے عین قبل مارچ کے آخر میں مسلمانوں کے لیے ریزرویشن کوختم کر دیا تھا۔ سپریم کورٹ نے مشاہدہ کیا ہے کہ پہلی نظر میں یہ فیصلہ خامیوں پر مشتمل تھا۔

امت شاہ چیویلا تلنگانہ میں ایک جلسہ عام سے خطاب کر رہے تھے  انہوں نے اجتماع سے کہا کہ اگر بی جے پی کو ووٹ دیا گیا تو وہ مسلمانوں کے لیے ریزرویشن کو ختم کر دیں گے۔مرکزی وزیر داخلہ نے اعلان کیا کہ ’’جب بی جے پی حکومت بنائے گی تو ہم اس غیر آئینی مسلم ریزرویشن کو ختم کر دیں گے۔ یہ تلنگانہ کے ایس سی، ایس ٹی اور او بی سی کا حق ہے اور ہم اس بات کو یقینی بنائیں گے کہ انہیں ان کے حقوق ملیں۔

واضح رہے کہ اس وقت تلنگانہ میں مسلمانوں کے لیے 4 فیصد ریزرویشن ہے۔ تاہم، 2017 میں  وزیر اعلیٰ کے چندر شیکھر راؤ کی قیادت میں ریاستی اسمبلی نے اسے بڑھا کر 12 فیصد کرنے کا بل پاس کیا تھا لیکن مرکز کی جانب سے اس پر کوئی دلچسپی نہ ہونے کی وجہ سے اس بل کو ابھی نافذ کرنا باقی ہے۔