پنجاب:مبینہ گائے کے گوشت پکانے کی اطلاع پر پولیس کی کارروائی ،تین مسلمان گرفتار

نئی دہلی،24اپریل:

ملک بھر میں مبینہ گائے کے گوشت اور گؤ کشی کے اطلاعات پر مسلمانوں کے خلاف پولیس کی کارروائی کا سلسلہ جاری ہے ۔تازہ معاملہ پنجاب کے  دسویا کا ہے جہاں ایک گھر میں کچھ غیر مقیم مزدورں کے ذریعہ گوشت پکانے کی اطلاع پر پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے تین مسلمانوں کو گرفتار کر لیا ہے ۔ اطلاع کے مطابق کچھ مقامی گؤ رکشکوں  نے پولیس سے شکایت کی کہ یہاں گائے کا گوشت پکایا جا رہا ہے ۔جس کے بعد پولیس   کارروائی کرتے ہوئے گھر میں داخل ہوئی اور کھانے پکانے کے درمیان موقع سے  برتن کو ضبط کر کے لے گئی اورتین مسلمانوں کو  حراست میں بھی لیا۔

رپورٹ کے مطابق یہ تمام مزدور بنگال کے رہنے والے ہیں ۔یہاں تقریباً پانچ خاندان مقیم ہیں ۔ عید کے موقع پروہ کھانے کے لئے گھر میں گوشت پکا رہے تھے ۔ اس درمیان کچھ مقامی لوگوں نے شکایت کی کہ یہاں گائے کا گوشت پکایا جا رہا ہے ۔جس کے بعد پولیس نے فوری کارروائی کرتے ہوئے موقع سے جس میں گوشت پکایا جا رہا تھا وہ برتن ضبط کر لیا اور تین لوگوں کے خلاف معاملہ درج کر کے  حراست میں بھی  لے لیا۔

سوشل میڈیا پر پولیس کارروائی کا ویڈیو وائرل ہو رہا ہے جس میں واضح طور پر دیکھا جا سکتا ہے کہ گھر میں داخل ہوئی اور چولہے پر چڑھے برتنوں کی جانچ کر رہی ہے ۔اس موقع پر گؤ رکشکوں نے الزام لگایا کہ   انہیں ہم نے کئی بار منع کیا ہے لیکن وہ باز نہیں آ رہے ہیں۔انہوں نے دعویٰ کیا کہ یہ تیسری مرتبہ ہے  اس سے قبل دو مرتبہ انہیں ہم منع کر چکے ہیں۔

صحافی میر فیصل نے اطلاع شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ مبینہ طور پر  گؤ رکشک ایک مسلمان کے گھر میں اس شبہ میں داخل ہوئے کہ گھر میں گائے کا گوشت پکایا جا رہا ہے۔پولیس آئی اور پولیس نے کھانا پکانے کے برتن ضبط کر لیے اور 3 مسلمانوں کو گرفتار کر لیا۔انہوں نے لکھا کہ یہ معاملہ پنجاب کے شہر داسویا کا ہے۔