تشدد کی ذمہ دار اسرائیلی جارحیت، ہندوستانی حکومت فلسطین کی حمایت کرے  

امیر جماعت اسلامی ہند سید سعادت اللہ حسینی نے اسرائیل اور فلسطینی کے حالیہ تنازعہ پر تشویش کا اظہار کیا

نئی دہلی،09اکتوبر :۔

اسرائیل اور فلسطینی کے تازہ تنازعہ پر پوری دنیا میں امن پسند افراد فکر مند ہیں اور تشویش کا اظہار کر رہے ہیں ۔ہندوستان میں بھی متعدد انصاف پسندوں نے فلسطینی میں جاری اسرائیلی جارحیت کو اس جنگ کا ذمہ دار قرار دیتے ہوئے امن کے قیام کی کوششوں کی اپیل کی ہے ۔معروف ملی تنظیم  جماعت اسلامی ہند نے اسرائیل اور فلسطین کے درمیان حالیہ تنازع پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ موجودہ تشدد فلسطینیوں کے خلاف اسرائیلی جارحیت کا نتیجہ ہے جو دائیں بازو کی نیتن یاہو حکومت کی طرف سے شروع کی گئی ہے جس میں اب تک بچوں سمیت سینکڑوں افراد کی جانیں جا چکی ہیں۔

جماعت اسلامی ہند نے اسرائیل اور فلسطین کے درمیان حالیہ بڑے پیمانے پر تنازعہ پر تشویش کا اظہار کیا ہے اور حالیہ اسرائیل فلسطین تنازعہ کے لیے اسرائیلی جارحیت کو ذمہ دار ٹھہرایا ہے۔

میڈیا  کو جاری ایک بیان میں  جماعت اسلامی ہند کے صدر سید سعادت اللہ حسینی نے کہا کہ "ہمیں اسرائیل اور فلسطین کے درمیان پھوٹنے والے حالیہ بڑے پیمانے پر تنازعات پر گہری تشویش ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں یہ نہیں بھولنا چاہیے کہ تشدد کی موجودہ صورتحال انتہائی دائیں بازو کی نیتن یاہو حکومت کی طرف سے فلسطینیوں کے خلاف شروع کی گئی اسرائیلی جارحیت کا نتیجہ ہے، جس نے پہلے ہی لاتعداد معصوم بچوں کی جانیں لے لی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ آباد کاری کی توسیع کی اسرائیلی پالیسیاں اور مسجد اقصیٰ میں ذلت آمیز واقعات خطے کو امن و استحکام کے کسی بھی موقع سے محروم کر رہے ہیں۔

اپنے بیان میں جماعت اسلامی کے  امیرنے کہا کہ ’اقوام متحدہ اور عالمی برادری کو فوری ایکشن لینا چاہیے، صورتحال کو معمول پر لانا چاہیے اور یہودی بستیوں کی توسیع کو فوری طور پر روکنا چاہیے‘۔انہوں نے کہا کہ ہم عالمی برادری سے بھی مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ اسرائیل کو ان واقعات کو غزہ میں فلسطینی شہریوں کے خلاف جنگ شروع کرنے کے بہانے استعمال کرنے سے روکے۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ جماعت اسلامی ہند گاندھی جی کے مشہور بیان ‘فلسطین فلسطینیوں کا  اسی طرح ہے ہے جس طرح انگلینڈ انگریزوں کا ہے  ‘ پر یقین رکھتی ہے، جو ہندوستان کی صدیوں پرانی پالیسی کی بنیاد رہی ہے۔

جماعت نے اپنے بیان میں کہا، "جماعت چاہتی ہے کہ ہندوستانی حکومت فلسطینیوں کی حمایت کرے، فلسطینیوں کی اپنی ریاست کے قیام میں مدد کرے اور خطے میں امن قائم کرنے کے لیے اپنا عالمی اثر و رسوخ استعمال کرے۔”