تحریکوں کی لہر جمہوریت کی جڑوں کو مضبوط کرے گی: پرنب مکھرجی

نئی دہلی: سابق صدر جمہوریہ پرنب مکھرجی نے جمعرات کو مختلف اہم امور پر ملک میں ابھرنے والی نوجوانوں کی آواز کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ رضامندی اور اختلاف جمہوریت کے بنیادی عناصر ہیں۔

الیکشن کمیشن کے زیر اہتمام پہلے سوکمار سین میموریل لیکچر سے خطاب کرتے ہوئے مکھرجی نے کہا "ہندوستانی جمہوریت آزمائش کی زد پر ہے پچھلے کچھ مہینوں میں لوگ مختلف معاملات پر سڑکوں پر نکل آئے ہیں، خاص طور پر نوجوانوں نے مختلف امور پر آواز اٹھائی ہے، جو ان کے لیے اہم تھے۔ ہندوستان کے آئین پر ان کا عزم اور اعتقاد خوش کن ہے۔”

سابق صدر نے ملک میں جاری تحریکوں سے متعلق کسی بھی مسئلے کا نام لیے بغیر کہا "اتفاق رائے جمہوریت کی حیات ہے۔ جمہوریت میں ہر ایک کو سننے، خیالات کا اظہار کرنے، تبادلہؑ خیال کرنے، مباحثہ کرنے اور یہاں تک کہ اختلاف رائے رکھنے کو بھی ایک اہم مقام حاصل ہے۔”

انھوں نے کہا ”مجھے یقین ہے کہ ملک میں پرامن تحریکوں کی موجودہ لہر ایک بار پھر ہماری جمہوریت کی جڑوں کو مزید گہرا اور مضبوط کرے گی۔”