تبلیغی جماعت: ہریانہ کے وزیر اعلی کا کہنا ہے کہ کورونا وائرس پھیلانے کے لیے کسی ایک برادری کو مورد الزام ٹھہرانا مناسب نہیں
نئی دہلی، اگست 3: ہریانہ کے وزیر اعلی منوہر لال کھٹر نے کہا ہے کہ مارچ میں دہلی میں منعقدہ تبلیغی جماعت کی تقریب کو ملک میں کورونا وائرس پھیلنے کی وجہ بتانا یا کسی خاص برادری کے لوگوں کو مورد الزام ٹھہرانا نامناسب ہے۔
انڈین ایکسپریس کے مطابق کھٹر نے کہا ’’کوویڈ۔19 کا اصل ماخذ چین میں تھا۔ ایسا نہیں ہے کہ اس کی ابتدا جماعتیوں سے ہوئی ہے۔‘‘
انھوں نے مزید کہا ’’حال ہی میں حصار میں ایک شادی ہوئی تھی جس میں 50 سے 60 افراد متاثر ہوئے تھے۔ لہذا اس کے لیے کسی خاص برادری کو ذمہ دار ٹھہرانا مناسب نہیں ہے۔ یہ صرف ایک واقعہ تھا جو ختم ہوچکا ہے اور اب ہمیں بھی اس مسئلے کو ختم کرنا ہوگا۔‘‘
وزیر اعلی نے مزید کہا کہ تبلیغی جماعت کی تقریب میں شامل ان کی ریاست کے متاثرین میں سے زیادہ تر افراد صحت یاب ہوگئے ہیں۔
کھٹر نے کہا ’’ہریانہ کے باشندوں سمیت پورے ملک سے لوگ جماعت میں موجود تھے۔ کچھ افواہیں پھیل گئیں۔ ہم نے تمام مذاہب کے 250 مقامی سربراہوں کا اجلاس طلب کیا اور ان سے افواہوں کو ختم کرنے کی تاکید کی ہے۔‘‘
واضح رہے کہ اس واقعے کے بعد مسلمانوں کو متعدد نفرت انگیز جرائم کا نشانہ بنایا گیا اور ان کا سماجی اور معاشی بائیکاٹ کیا گیا۔