تارکین وطن مزدوروں کی ہجرت پر آدتیہ ناتھ کے خلاف ٹویٹ کرنے کی وجہ سے عام آدمی پارٹی کے ایم ایل اے راگھو چڈھا کے خلاف ایف آئی آر درج
نئی دہلی، مارچ 29: عام آدمی پارٹی کے ایم ایل اے راگھو چڈھا کے خلاف اتوار کے روز اتر پردیش کے وزیر اعلی ادتیہ ناتھ کے بارے میں مبینہ طور پر بڑے پیمانے پر تارکین وطن کی ہجرت کے بارے میں قابل اعتراض بیانات دینے کی وجہ سے ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔ ایف آئی آر نوئیڈا میں رہنے والے ایک وکیل پرشانت پٹیل کی ایک شکایت کی بنیاد پر درج کی گئی ہے۔
چڈھا نے الزام لگایا کہ دہلی سے اتر پردیش جانے والے تارکین وطن کو آدتیہ ناتھ کے حکم پر کچلا جارہا ہے۔ انھوں نے ایک ٹویٹ میں کہا ’’ذرائع کے مطابق یوگی جی دہلی سے یوپی جانے والے تارکین وطن کو مار پیٹ رہے ہیں۔وہ کہہ رہے ہیں کہ تم دہلی کیوں گئے اور تم کو دوبارہ دہلی جانے کی اجازت نہیں ہوگی۔ میری یوپی حکومت سے اپیل ہے کہ وہ ایسا نہ کریں اور اس مشکل گھڑی میں مشکلات میں اضافہ نہ کریں۔‘‘
تاہم بعد میں چڈھا نے اس ٹویٹ کو ڈیلیٹ کردیا۔
ملک گیر لاک ڈاؤن کے باعث ہزاروں افراد، جن میں زیادہ تر نوجوان روزانہ مزدوری کرنے والے مزدور اور ان کے خاندان بھی بڑے شہروں سے ہجرت کر رہے ہیں جہاں انھوں نے اپنا ذریعۂ معاش کھو دیا ہے۔ ہزاروں تارکین وطن مزدوروں کے اجتماعی خروج نے، جو بھری ہوئی بسوں میں اپنے آبائی شہروں کے لیے روانہ ہو رہے ہیں، کورونا وائرس کے تیزی سے پھیلاؤ کے خدشات کو جنم دیا ہے۔
اتوار کے روز نریندر مودی کی زیرقیادت مرکزی حکومت نے ریاستوں اور مرکز کے علاقوں کو اپنی سرحدوں پر بندش لگانے کے لیے کہا، جب تارکین وطن مزدور پیدل ہی گھر واپس جانے کی کوشش کر رہے تھے۔
آج کچھ دیر قبل ہی مودی نے تین ہفتوں کے قومی لاک ڈاؤن کو مسلط کرنے پر عوام سے معافی مانگتے ہوئے اسے سخت قرار دیا لیکن کہا کہ ہندوستان کو کورونا وائرس کے خلاف جنگ کو "جیتنے کی ضرورت ہے”۔
دریں اثنا آدتیہ ناتھ نے ہفتے کے روز عہدیداروں کو حکم دیا کہ گذشتہ تین دن میں ریاست میں پہنچنے والے تقریباً 1 لاکھ افراد کو 14 دن تک قرنطینہ کیمپوں میں رکھیں۔ انھوں نے عہدیداروں کو یہ بھی ہدایت کی کہ قرنطینہ میں رکھے ہوئے لوگوں کی اہم ضروریات کو پورا کیا جانا چاہیے۔
وہیں ملک میں کورونا وائرس سے ہونے والی اموات کی تعداد 25 ہو گئی ہے جب کہ تصدیق شدہ معاملات کی تعداد 979 تک جا پہنچی ہے، جن میں سے 86 افراد صحت یاب ہوئے ہیں۔