بے روزگاری کی شرح میں بے تحاشہ اضافہ، حکومت روزگار فراہم کرنے میں ناکام

ملک میں پیداواری سرگرمیوں اور زراعت پر مبنی کاموں میں تیزی کی وجہ سے موجودہ مالی سال کی جولائی-ستمبر سہ ماہی میں بے روزگاری کی شرح 7.2 فیصد ریکارڈ کی گئی ہے۔

نئی دہلی: اعداد و شمار اور پروگرام کے نفاذ کی مرکزی وزارت نے آج یہاں جاری ‘پیریوڈیکل لیبر فورس سروے جولائی-ستمبر سہ ماہی 2022’ میں کہا ہے کہ جولائی-ستمبر 2022 میں بے روزگاری کی شرح 7.2 فیصد رہی ہے۔ جولائی تا ستمبر 2021 کی سہ ماہی میں یہ تعداد 9.8 فیصد تھی۔
اعداد و شمار کے مطابق مردوں میں بے روزگاری کی شرح 6.6 فیصد اور خواتین میں 9.4 فیصد ہے۔
اعدادوشمار کے مطابق گزشتہ سہ ماہی اپریل تا جون 2022 میں بے روزگاری کی شرح 7.6 فیصد تھی۔
لیبر فورس سروے میں پورے ملک سے شہری علاقوں میں 15 سال سے زیادہ عمر کی لیبر فورس کا احاطہ کیا گیا ہے۔ جولائی تا ستمبر 2022 کے سروے میں 5,669 شہروں اور قصبوں کے 44,358 گھرانوں کے 1,71,225 افراد کا احاطہ کیا گیا۔

ایک رپورٹ کے مطابق پوسٹ گریجویٹس، انجینئر، ایم بی اے ڈگری یافتہ نوجوانوں نے چپراسی اور ڈاٹا انٹری آپریٹر کی اسامیوں پر تقرری کے لیے درخواستیں دی ہیں کیوں کہ ان کے پاس کام نہیں ہے۔ ان میں سے متعدد ایسے نوجوان بھی ہیں جو جج بننے کے لیے قانون کے امتحان کی تیاری کر رہے ہیں، ان کے پاس پہلے سے ہی کئی شعبوں کی ڈگریاں ہیں لیکن انہیں نوکری نہیں مل رہی ہے۔

ایک آزاد تھنک ٹینک ’سینٹر فار مانیٹرنگ انڈین اکانومی‘ (سی آئی ایم آئی) کے مطابق ہندوستان میں بے روز گاری کی شرح آٹھ فیصد تک پہنچ گئی تھی۔ یہ سنہ 2020 کے مقابلے میں سات فیصد اور سنہ 2021 کے تمام مہینوں سے بھی زیادہ رہی۔

عالمی بینک کے سابق چیف اکاونومسٹ کوشک باسو نے ایک خبر رساں ادارے کو بتایا کہ ہندوستان کی تاریخ میں بے روزگاری کی شرح کبھی اتنی زیادہ نہیں رہی خاص طور پر گزشتہ تین دہائیوں میں بشمول 1991 کے جب ہندوستان کی معیشت کا یہ حال ہو گیا تھا کہ اس کے پاس درآمدات کے لیے زرمبادلہ نہیں رہا تھا۔

دریں اثنا حال ہی میں کی گئی ایک تحقیق سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ شہری ہندوستانیوں میں بے روزگاری کا معاملہ سرفہرست ہے۔ ایک سروے کے نتائج کے مطابق بیشتر ہندوستانی بے روزگاری کے بارے میں بہت زیادہ فکر مند ہیں اور ان کی فہرست میں سب سے اوپر جاب سیکیورٹی کے خدشات ہیں۔ اور حکومت اس سمت میں مثبت منصوبہ بندی کرنے میں ناکام ثابت ہوئی ہے۔