بی جے پی نے اروند کیجریوال کی رہائش گاہ پر توڑ پھوڑ کی: عام آدمی پارٹی نے لگایا الزام

نئی دہلی، دسمبر 14: اتوار کے روز عام آدمی پارٹی نے الزام لگایا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی کے لیڈروں نے دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال کے گھر میں توڑ پھوڑ کی اور سی سی ٹی وی کیمرے توڑدیے۔ بی جے پی قائدین ایک ہفتے سے کیجریوال کی رہائش گاہ کے باہر میونسپل کارپوریشنوں کے لیے فنڈز کا مطالبہ کرتے ہوئے احتجاج کر رہے ہیں۔

اے اے پی نے لوگوں کے ایک گروپ کی ویڈیو ٹویٹ کی، جس میں مبینہ طور پر بی جے پی کارکنان نے کیجریوال کے گھر کے باہر لگے سیکیورٹی کیمرے توڑ دیے۔

دوسری طرف بی جے پی نے دعوی کیا کہ اے اے پی نے کیجریوال کے گھر کے باہر احتجاج کرنے والی خواتین کونسلروں پر نظر رکھنے کے لیے نئے کیمرے لگائے تھے۔ بی جے پی نے ٹویٹ کیا ’’اے اے پی سیاست کی اتنی نچلی سطح پر آگئی ہے۔ سی ایم ہاؤس کے باہر پہلے ہی بہت سے کیمرے موجود ہیں۔ یہ کسی بھی عورت کی رازداری پر حملہ ہے۔ عام آدمی پارٹی کا خواتین مخالف چہرہ ایک بار پھر بے نقاب ہوگیا ہے۔‘‘

این ڈی ٹی وی کے مطابق شمالی دہلی میونسپل کارپوریشن کے میئر جے پرکاش نے بھی کہا کہ خواتین لیڈروں نے نئے سی سی ٹی وی کیمروں پر اعتراض کیا تھا۔ ان کا کہنا ہے کہ ’’ہم سات دن سے وزیر اعلی کے گھر سے باہر ہیں لیکن وہ بات بھی نہیں کرنا چاہتے ہیں۔ آج (اتوار کو) جب خواتین کونسلر (ان کے گھر کے باہر) سو رہی تھیں، وزیر اعلی کے دفتر کے لوگوں نے ان کی رازداری کا خیال رکھے بغیر وہاں کیمرے رکھنا شروع کردیے، جس کی خواتین کونسلرز نے مخالفت کی۔‘‘

بی جے پی کی زیرقیادت شمالی، جنوبی اور مشرقی میونسپل کارپوریشنوں کے میئروں اور لیڈروں نے دعوی کیا ہے کہ دہلی حکومت پر ان کے 13،000 کروڑ روپیے واجب الادا ہیں۔ دوسری طرف اے اے پی نے الزام لگایا ہے کہ فنڈز کا غلط استعمال کیا گیا ہے۔