بی جے پی ملکا ارجن کھڑگے اور ان کے خاندان کے قتل کی سازش کر رہی ہے:کانگریس

کانگریس کے ترجمان رندیپ سنگھ سرجے والا کا بی جے پی پر سنگین الزام

نئی دہلی،06مئی:۔
کرناٹک میں انتخابی سر گرمیوں اور سیاسی گہما گہمی کے درمیان کانگریس نے بی جے پی پر سنگین الزامات عائد کئے ہیں ۔ کانگریس لیڈر رندیپ سنگھ سرجے والا نے کہا ہے کہ بی جے پی لیڈر ملکارجن کھڑگے اور ان کے پورے خاندان کو قتل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ چٹا پور کے ایک لیڈر، جو پی ایم مودی کے بھی پسندیدہ ہیں، نے ملکارجن کھڑگے اور ان کے خاندان کو قتل کرنے کا بیان دیا ہے۔
سرجے والا نے کہا کہ بی جے پی اس حد تک گر گئی ہے کہ وہ ملکارجن کھڑگے کو مارنا چاہتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کرناٹک کے عوام نے بی جے پی کو مسترد کر دیا ہے۔ اس سے بی جے پی پریشان ہے۔ کرناٹک کے لوگ کانگریس پر اپنا سارا پیار نچھاور کر رہے ہیں اور بی جے پی یہ بات ہضم نہیں کر پا رہی ہے۔
رپورٹ کے مطابق کانگریس لیڈر نے اگلے ہفتے ہونے والے انتخابات سے کچھ دن قبل ایک پریس کانفرنس میں ایک آڈیو ریکارڈنگ چلائی۔ اس میں، کلبرگی ضلع کے چٹا پور اسمبلی حلقہ سے بی جے پی کے امیدوار منی کانت راٹھور کو مبینہ طور پر کنڑ میں یہ کہتے ہوئے سنا گیا ہے کہ وہ "کھڑگے، ان کی بیوی اور بچوں کا صفایا کر دیں گے۔
سرجے والا نے الزام لگایا، "کانگریس پارٹی پر کنڑیوں کے ہمہ جہت آشیرواد سے خوفزدہ اور آئندہ کرناٹک انتخابات میں شکست کو دیکھ کر، بی جے پی لیڈر اب ملکارجن کھڑگے اور ان کے خاندان کے افراد کے قتل کی سازش کر رہے ہیں۔


ان کا کہنا تھا کہ یہ "سب سے ذلت آمیز سیاسی تقریر ہے۔” اور "کرناٹک میں انتخابی تقاریر میں قتل کی سازشیں سامنے آئی ہیں۔ انہوں نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ راٹھور "وزیر اعظم نریندر مودی اور وزیر اعلیٰ بسو راج بومئی کے سب سے چہیتے ہیں ۔
رپورٹ کے مطابق انہوں نے کہا ہے کہ بی جے پی ملکارجن کھڑگے کو ہضم نہیں کر پا رہی ہے، جو ایک دلت خاندان میں پیدا ہوئے ہیں۔ رندیپ سرجے والا نے کہا کہ پی ایم مودی نے ملکارجن کھڑگے کا مذاق اڑایا ہے۔ بی جے پی لیڈر نے کھڑگے کی موت کی خواہش کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی مایوس ہو چکی ہے اور یہ مایوسی اب خطرناک حد تک پہنچ چکی ہے۔
رندیپ سنگھ سرجے والا نے کھڑگے پر بی جے پی لیڈروں کے حملوں کو کرناٹک کے ہر شہری کی زندگی اور عزت پر حملہ قرار دیا۔ انہوں نے الیکشن کمیشن کو بھی نشانہ بنایا اور وزیر اعلیٰ بسو راج بومئی اور کرناٹک پولیس پربھی تنقید کی۔ سرجے والا نے کہا کہ بومئی، کرناٹک پولس اور الیکشن کمیشن سبھی اس بارے میں خاموش ہیں۔