اے بی وی پی کی گجرات یونی ورسٹی انتخابات میں شرمناک شکست، کانگریس نے کہا کہ یہ بی جے پی کے تفرقہ انگیز نظریات کی شکست ہے
احمد آباد، مارچ 09: آر ایس ایس-بی جے پی اتحاد کی طلبہ ونگ، اکھل بھارتیہ ودیارتھی پریشد (اے بی وی پی) کو پیر کو گجرات یونی ورسٹی طلبہ یونین انتخابات میں ذلت آمیز شکست کا سامنا کرنا پڑا۔
حزب اختلاف کی کانگریس کے طلبہ ونگ اور اے بی وی پی کی حریف نیشنل اسٹوڈنٹس یونین آف انڈیا (این ایس یو آئی) نے 8 میں سے 6 نشستیں جیت لیں۔ انتخابات اتوار کو ہوئے تھے۔
گجرات یونی ورسٹی سینیٹ کے انتخابات چار سال کے وقفے کے بعد منعقد ہوئے۔
ریاست میں بی جے پی دو دہائیوں سے اقتدار میں ہے۔
طلبا نے بی جے پی کی تفرقہ انگیز پالیسیاں مسترد کردیں: NSUI
اس جیت پر تبصرہ کرتے ہوئے این ایس یو آئی نے کہا ’’گجرات یونی ورسٹی کے طلبا نے اس بات کو یقینی بنایا ہے کہ احمد آباد میں اے بی وی پی کا تختہ پلٹتے ہی ہندوستان کے اتحاد اور جمہوری اقدار کا تحفظ کیا جائے۔’’
انھوں نے مزید کہا ’’وزیر اعظم مودی کے آبائی شہر کے طلبا نے بی جے پی کی تقسیم کی پالیسیوں کو مسترد کردیا اور متحدہ ہندوستان کا نظریہ منتخب کیا۔ گجرات یونی ورسٹی سینیٹ انتخابات میں این ایس یو آئی نے 8 میں سے 6 نشستیں حاصل کیں۔‘‘
کانگریس پارٹی نے اس کامیابی پر اپنے طلبہ ونگ کو مبارکباد پیش کی ہے۔
پارٹی نے ٹویٹ کیا ’’گجرات یونی ورسٹی میں حال ہی میں ہونے والے انتخابات میں 8 میں سے 6 نشستوں پر کامیابی کے لیے این ایس یو آئی کو مبارکباد۔ بی جے پی کے تفرقہ انگیز نظریہ کو شکست دینے کے لیے اب ملک بھر کے طلبا ایک ساتھ کھڑے ہیں۔‘‘