ایودھیا میں نئی مسجد کا سنگِ بنیاد یوم جمہوریہ کو رکھا جائے گا
ایودھیا (یوپی)، 17 دسمبر: بابری مسجد کے بدلے میں ملنے والی زمین پر ایودھیا میں مسجد کی تعمیر کے لیے قائم ٹرسٹ کے ممبروں نے بتایا کہ اس مسجد کا نقشہ اس ہفتہ کو منظرعام پر آجائے گا اور یوم جمہوریہ کے موقع پر اس کی بنیاد رکھی جائے گی۔
ہند اسلامی ثقافتی فاؤنڈیشن کے سکریٹری اطہر حسین نے کہا ’’ٹرسٹ نے ایودھیا مسجد کا سنگ بنیاد رکھنے کے لیے 26 جنوری 2021 کا انتخاب کیا ہے، کیوں کہ اسی دن ہمارا دستور سات دہائیوں قبل نافذ ہوا تھا۔
اس فاؤنڈیشن کو سنی وقف بورڈ نے چھ ماہ قبل مسجد تعمیر کرنے کے لیے تشکیل دیا تھا۔
مسجد کے کمپلیکس کا نقشہ، جس میں ایک ملٹی اسپیشلیٹی ہسپتال، ایک کمیونٹی کچن اور ایک لائبریری شامل ہوگی، فاؤنڈیشن ذریعہ 19 دسمبر کو عام کیا جائے گا۔ یہ نقشہ پروفیسر ایس ایم اختر نے مکمل کیا ہے۔
اختر نے پی ٹی آئی کو بتایا ’’اس مسجد میں ایک وقت میں 2،000 نمازیوں کی گنجائش ہوگی۔ اور اس کا ڈھانچہ گول ہوگا۔‘‘
واضح رہے کہ گذشتہ سال 9 نومبر کو سپریم کورٹ نے بابری مسجد کیس میں متنازعہ زمین پر رام مندر کی تعمیر کا راستہ ہموار کرتے ہوئے مرکز کو ہدایت کی تھی کہ مسجد کی عمارت کے لیے دوسری جگہ پانچ ایکڑ اراضی دی جائے۔
ریاستی حکومت نے ایودھیا میں سوہاول کے دھانی پور گاؤں میں پانچ ایکڑ اراضی الاٹ کی ہے۔
اختر نے کہا ’’نئی مسجد بابری مسجد سے بڑی ہوگی لیکن اس کی ساخت اس کے مماثل نہیں ہوگی۔ اسپتال کمپلیکس کے مرکز میں ہوگا۔ یہ اسلام کی حقیقی روح کے ساتھ انسانیت کی خدمت کرے گا جیسا کہ نبی نے 1400 سال قبل اپنے آخری خطبے بیان کیا تھا۔‘‘
انھوں نے مزید بتایا ’’اسپتال کی عمارت معمول کے مطابق نہیں ہوگ، بلکہ یہ مسجد کے فن تعمیر کے ساتھ ہم آہنگ ہوگا اور خطاطی اور اسلامی علامتوں سے مزین ہوگا۔‘‘
انھوں نے مزید کہا کہ کمیونٹی باورچی خانہ قریب میں رہنے والے غریب لوگوں کی غذائی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے دن میں دو بار اچھے معیار کے کھانے پیش کرے گا۔
واضح رہے کہ بابری مسجد کو دسمبر 1992 میں ہندوتوا ’’کار سیوکوں‘‘ نے مسمار کر دیا تھا۔